بھاگلپور، یکم جون (یواین آئی) ہر سال کی طرح اس بار بھی بہار کی شان کہے جانے والے بھاگلپور ضلع کے مزیدار زردالو آم کا ذائقہ ملک کے صدر اور وزیر اعظم سمیت دیگر معززین بھی چکھیں گے۔ریاستی حکومت کی طرف سے دنیا کے مشہور زردالو آم ملک کے تمام معززین کو بطور تحفہ بھیجا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں اتوار کو 17ویں بار ضلع کے سلطان گنج علاقے کے مہیشی گاؤں باشندہ مینگو مین اشوک چودھری اور دیگر کسانوں کے باغات سے 40 ٹن زردالو آم پٹنہ کے بہٹاپیک ہاؤس بھیجا گیا ہے۔ وہیں آموں کو دو ہزار پرکشش پیکٹوں میں سجا کر پیر کو ایک بڑے ریفریجریٹرکے ذریعے دہلی کے بہار بھون بھیجاجائے گا۔ اس سے پہلے آموں کو بھاگلپور میں ہی پیکٹوں میں سجا کر وکرم شیلا ایکسپریس ٹرین کے ذریعے سیدھا دہلی بھیجا جاتا تھا۔نئے نظام کے تحت اس بار آموں کو بھاگلپور سے ضلع باغبانی محکمے کی نگرانی میں بہٹاپیک ہاؤس بھیجا گیا ہے۔ بہار کی شان کہے جانے والے بھاگلپور کے زردالو آم کو جی آئی ٹیگ مل گیا ہے اور یہ آم اپنے خاص ذائقے اور خوشبو کی وجہ سے ملک اور بیرون ملک مشہور ہے۔ ڈسٹرکٹ ہارٹیکلچر آفیسر ابھے کمار منڈل کا کہنا ہے کہ بھاگلپور کے زردالو آم کی مقبولیت چاروں طرف پھیلی ہوئی ہے۔ سلطان گنج علاقے کی کالی چکنی مٹی میں پیداہونے والے زردالو آم میں ایک خاص مٹھاس اور خوشبو ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ لوگ اس آم کو زیادہ پسند کرتے ہیں کیونکہ یہ آسانی سے ہضم اور دلکش ہوتا ہے۔بھاگلپور ضلع کے مختلف حصوں بالخصوص سلطان گنج علاقے میں اگائے جانے والے زردالو آم کو صدر، وزیر اعظم اور ملک کے دیگر معززین کو تحفے کے طور پر بھیجنے کی روایت وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سال 2009 میں شروع کی تھی، جو آج تک جاری ہے۔ آج زردالو آم صرف ایک تحفہ نہیں بلکہ ایک ایسا ورثہ ہے جو ہر سال گرمیوں میں اپنی موجودگی کا احساس تمام معززین سے لے کر بین الاقوامی منڈیوں تک کراتا ہے۔ اس آم کی مقبولیت یہ واضح کرتی ہے کہ بہار نہ صرف تاریخی اور ادبی ثقافت کا مرکز ہے بلکہ زرعی ثقافت کا بھی ہے۔