پٹنہ، 18 جون: گورنر-کم-چانسلر عارف محمد خان نے راج بھون میں بہار کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کے ساتھ میٹنگ کی اور اہم ہدایات دیں۔اجلاس میں گورنر نے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جس کے سامنے تمام وائس چانسلرز اپنی اپنی یونیورسٹیوں کے مسائل اور ان کے حل سے متعلق تجاویز رکھیں گے تاکہ مسائل کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کی جا سکیں اور انہیں حل کیا جا سکے۔ تمام وائس چانسلرز سے کہا گیا کہ وہ اساتذہ کی ضروریات کے حوالے سے ایک متفقہ ریکوزیشن بھیجیں تاکہ ضرورت کے مطابق ریگولر/گیسٹ ٹیچرز کی تقرری کی جا سکے۔میٹنگ میں محکمہ تعلیم کے مشیر نے پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعے بہار ہائر ایجوکیشن سسٹم کی صورتحال کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ میٹنگ میں سمرتھ پورٹل سے متعلق بھی بات چیت ہوئی اور بتایا گیا کہ تمام یونیورسٹیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی عملہ دستیاب کرایا جائے گا۔ گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کے امتحانی کیلنڈر کی تعمیل، طلباء کی حاضری وغیرہ کا بھی جائزہ لیا گیا اور اہم ہدایات دی گئیں۔ گورنر نے یونیورسٹیوں کے ہاسٹلوں کو غیر قانونی طلبا اور سماج دشمن عناصر سے آزاد کرانے کو کہا۔ اس کے لیے انہوں نے انتظامیہ سے مدد لینے کو کہا۔
گورنر نے کہا کہ بچوں کے کردار کی تعمیر صرف کتابی علم سے نہیں ہو سکتی۔ اساتذہ بچوں کے لیے سب سے بڑے رول ماڈل ہوتے ہیں، اس لیے انھیں اپنی زندگی، کردار اور طرز عمل سے طلبہ کے سامنے ایک مثال قائم کرنی ہوتی ہے۔ یونیورسٹیاں اور کالج سرسوتی کے مندر ہیں اور ان کا تقدس برقرار رہنا چاہیے۔ وائس چانسلر کا عہدہ بہت باوقار ہے اور ان پر مستقبل کی تعمیر کی ذمہ داری ہے۔ گورنر نے اجتماعی کوششوں کے ذریعے بہار کے تعلیمی ماحول کو بہتر بنانے کے لیے کہا۔
گورنر کی صدارت میں بلائی گئی اس میٹنگ میں عزت مآب وزیر تعلیم سنیل کمار، محکمہ تعلیم کے ایڈیشنل چیف سکریٹری ڈاکٹر ایس سدھارتھ، گورنر کے پرنسپل سکریٹری رابرٹ ایل چونگتھو، تعلیم کے سکریٹری شری اجے یادو، محکمہ تعلیم کے مشیر شری ویدیا ناتھ یادو، ہائر ایجوکیشن کے ڈائرکٹر این کے پروفیسر اور دیگر نے شرکت کی۔ اگروال، بہار کی مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر، گورنر سکریٹریٹ کے افسران اور دیگر موجود تھے۔