ابوظہبی، 21جنوری : متحدہ عرب امارات میں ڈیجیٹلی بھیک مانگنے والوں کو اب نہ صرف 10ہزار درہم جرمانے کا سامنا ہوگا بلکہ 3 ماہ قید بھی بھگتنی ہوگی۔تفصیلات کے مطابق یو اے ای ادارے پبلک پراسیکیوشن نے خبردارکیا ہے کہ ڈیجیٹل ذرائع کو گداگری میں استعمال کرنے پر 10ہزار درہم جرمانہ اور تین ماہ تک قید کی سزا مقرر ہے ۔قانون کے مطابق کسی بھی ڈیجیٹل ذریعے کو استعمال کرتے ہوئے مالی امداد طلب کرنا قانونی طور پر منع ہے ، ایسا کرنے والے قانون کی شق 51کے تحت سزا کے مستحق ہوں گے ۔امارات الیوم اخبار کے مطابق محکمہ انسداد گداگری نے گزشتہ دنوں لگژری گاڑی کی مالکہ ایک مال دار خاتون کو بھیک مانگتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ابوظبی پولس کے مطابق محکمہ انسداد گداگری کی ٹیم نے ایک ایسی پیشہ ور بھکاری خاتون کو گرفتار کیا جو روزانہ مختلف مساجد کے باہر کھڑے ہو کر بھیک مانگتی تھی۔ملزمہ سے تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ وہ کافی مالدار ہے اور بھیک مانگنے کیلئے اپنی ذاتی گاڑی میں آتی ہے جو نئے ماڈل کی اور کافی لگژری تھی۔مالدار بھکاری عورت بھیک مانگنے کے بعد جب سب لوگ مسجد سے چلے جاتے تھے تو دور کھڑی اپنی گاڑی میں بیٹھ کر دوسرے مقام پر چلی جاتی تھی۔