پٹنہ۔ گنگا ندی پر بختیار پور-تاج پور کے درمیان 5.5 کلومیٹر کے پل کی تعمیر اگلے سال دسمبر تک مکمل ہونا ہے۔ اس کے مطابق بی ایس آر ڈی سی کے انجینئروں کو تیزی سے کام کرنا چاہئے۔ ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگراجن ایس ایم نے بدھ کو پل کی تعمیر کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے بعد یہ ہدایت دی۔انہوں نے کہا کہ یہ پل شمالی اور جنوبی بہار کے رابطے کو آسان بنانے اور عام لوگوں کی آمدورفت کو آسان بنانے میں اہم ثابت ہوگا۔ پٹنہ ضلع میں کرجن سے گنگا پل تک راستے، آر او بی اور دیگر ڈھانچوں کا کام جاری ہے۔اہم گنگا پل میں حصے کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے۔ پل کے شمالی حصے میں سی ایف ٹی کی مدد سے بیک وقت کام جاری ہے، درمیان میں گینٹری اور جنوبی حصے میں کرین کا آغاز کیا جا رہا ہے۔آپ کو بتاتے چلیں کہ بختیار پور-تاج پور فور لین پل اور ایکسیس روڈ گرین فیلڈ پروجیکٹ کا کام تین حصوں میں چل رہا ہے۔ ترجیح ایک میں سمستی پور میں چکلالشاہی سے تاج پور تک 16.2 کلومیٹر کا حصہ شامل ہے، دوسری ترجیح میں ڈمری تا چکل شاہی 18.5 کلومیٹر کا حصہ اور ترجیحی تین میں گنگا پر پل سمیت دیگر کام شامل ہیں۔اس سلسلے میں پہلے مرحلے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ یہ راستہ سمستی پور، مظفر پور اور بیگوسرائے سے آنے والی گاڑیوں کے لیے این ایچ 122 تاج پور کے راستے ویشالی، سارن اور پٹنہ جانے کے لیے متبادل راستہ ہوگا۔اس کے ذریعے اہم قومی اور بین الاقوامی سیاحتی مقامات، مذہبی مقامات، تعلیمی اداروں، بڑے طبی اداروں میں جانے میں دوری اور وقت کی بچت ہوگی۔ اس سے مہاتما گاندھی سیٹو اور راجندر سیٹو پر ٹریفک کا بوجھ بھی کم ہوگا۔ اس کے ساتھ یہ اوڈیشہ کے پارا دیپ سے نیپال تک نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرے گا۔پٹنہ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے دریائے گنگا پر 5.5 کلومیٹر کے فاصلے پر بختیار پور-تاج پور پل کی پیشرفت کا معائنہ کیا۔ بی ایس آر ڈی سی کے افسران اور انجینئروں کو دسمبر 2026 تک کام مکمل کرنے کے ہدف کے ساتھ تیزی سے کام کرنے کی ہدایت دی گئی۔