نئی دہلی : دہلی میں ہونے والے کارپوریشن انتخابات کی بھلے ہی ابھی تاریخوں کا اعلان نہ کیاگیا ہو لیکن بتایا جاتا ہے کہ متوقع آئندہ دسمبر 2022میں الیکشن کرائے جاسکتے ہیں ۔البتہ الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ بتا دیا گیا ہے کہ 250وارڈوں میں سے کونسا وارڈ ریزرو ہے ااور کون سا جنرل؟ اس اعلان سے جہاں کچھ امید واروں کو خوشی ہوئی ہے تو وہیں کچھ دعویداروں کو مایوسی ہاتھ لگی ہے کیونکہ کہ موجودہ کونسلر اور بہت سے دعویدار عام طور سے مرد ہی تیاری کر رہے تھے لیکن انکی سیٹ خواتین کےلیے مخصوص ہونے سے سارا کھیل خراب ہو گیا۔ لیکن اب وہ بھی کہاں ہار ماننے والے ہیں دعویداروں نے اپنی اپنی اہلیہ اور کہیں کہیں پر بہن بیٹی اور والدہ کو امیدواری کا دعویدارہونے کے پوسٹر دیواروں پر چسپاں کرادئےے ہیں۔ اس سے الیکشن جہاں دلچسپ ہو گیا ہے تو وہیں ا±میدواروں کے لیے پریشانی بھی بن گئی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ابھی تک موجپور وارڈ سے عام آدمی پارٹی سے تیاری کر رہے چودھری لطافت نے اب گوتم پوری وارڈ کا رخ کرلیا ہے ۔اور بڑے بڑے ہارڈنگ نصب کردیئے ہیں ایسا لگتا ہے کہ پارٹی کی جانب سے بھی گوتم پوری وارڈ پر ’آپ‘ کا خاص فوکس ہے کیونکہ گزشتہ مرتبہ بھی یہاں سے آپ پارٹی ا±میدوار انیل جین کامیاب نہیں ہوپائے تھے۔ شاید پارٹی کو اس مرتبہ مضبوط چہرہ کی درکار ہے کیونکہ گزشتہ دنوں ہوئی حدبندی سے موج پور وارڈ کو پوری طرح سے تبدیل کردیا گیا اور وہاں سے اچھی خاصی تعداد میں مسلمانوں کو نکال کر دوسرے وارڈ میں شفٹ کردیا گیا ہے ۔جسکی وجہ سے مسلم و وٹران گھٹ گئے اور دعویدار کم ہو گئے لوگوں کا کہنا ہے کہ گوتم پوری وارڈ میں ہندو اور مسلمانوں کی تعداد تقریباً برابر ہے۔ ذرائع کے مطابق موج پور وارڈ پر اب آپ ا±میدوار کے نام پر صرف دو ہی مضبوط دعویدارسامنے آئے ہیں۔ندیم احمد جوکہ کونسلر ریشما ندیم کے شوہر ہیں جبکہ دوسرے مضبوط دعویدار ہیں نیرج کوشک ، لوگوں کا اندازہ ہے کہ نیرج کوشک عرف موہن بھائی کو اس وقت ریاستی وزیر اور آپ کے دلی صدر گوپال رائے کا مکمل طور پر اشیرواد ملا ہوا ہے جبکہ چوہان بانگر وارڈ سے ویسے تو بہ±ت سے دعویداروں نے نے دیواروں کو نیلا پیلا کیا تھا لیکن یہ سیٹ جب خواتین کے لئے مخصوص ہو گئی تو کچھ ا±میدواروں نے قدم پیچھے کھینچ لیے لیکن سابق کونسلر اسماءرحمان ابھی بھی میدان میں بنی ہوئی ہیں اور مضبوط دعویداربتائی جاتی ہیں حالانکہ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ حاجی عرفان کی اہلیہ ثمینہ ادریسی بھی میدان میں ہیں انکے علاوہ رضیہ سلطانہ نے بھی ہاتھ پیر مارنے شروع کردیئے ہیں ہو سکتا ہے کہ انکے علاوہ اور بھی دعویدار ہوں لیکن پارٹی کا آخری سروے ابھی نہیں ہوا ہے ۔اگر سیلم پور وارڈ کی بات کریں تو موجودہ کونسلر حجن شکیلہ کی پوزیشن مضبوط ہے اور انکو پارٹی کے ایک قد آور مسلم لیڈر کی سرپرستی حاصل ہے ۔لیکن یاد رکھنے والی بات یہ ہے کہ حاجی رئیس بھی کافی دنوں سے سرگرم ہیں اور انکو پارٹی نے حالیہ دنوں دلی میں پارٹی کے اقلیتی سیل کا نائب صدر نامزد کیا ہے ۔انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی اہلیہ شبنم رئیس گزشتہ دو سال سے خواتین کے لیے خاص کام کر رہی ہیں جو خواتین پردے میں رہتی ہیں اور اپنی پنشن کے علاوہ سرکارسے ملنے والی سہولیات کے بارے میںانجان ہیںان کو مسلسل بیدار کر رہی ہیں ۔اسکے علاوہ ودھان سبھا الیکشن میں آپ کو کامیاب بنانے میں بھی حاجی رئیس احمد اوران کی اہلیہ نے اہم کردار ادا کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ عام آدمی پارٹی سے ابھی تک کوئی اور مضبوط نام سامنے نہیں آیا ہے ۔سب سے زیادہ گھمسان گوتم پوری وارڈ پر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ دعویداروں کی بات کریں تو’آپ‘ سیلم پور صدر اختر صدیقی، چودھری لطافت ،فہیم خان ،انل جین ،وشو ناتھ شکلا، ہریش چودھری،رویندر جین،کے علاوہ ارپنا سنگھ وغیرہ کے نام شامل ہیں پارٹی کی جانب سے جب تک امیدواروں کا اعلان نہیں ہو جاتا تب تک قیاس آرائیاں جاری رہیں گی۔