پٹنہ،17 مئی (پریس ریلیز):انسان کے جسم میں مختلف اقسام کے امراض ہوا کرتے ہیں ان میں سے درد ایک عام علامت ہے لیکن درد کے مختلف اقسام ہو کرتے ہیں ان اقسام میں سے ایک درد ٹرائی جیمینل نیورالجیا جسے تکونِ اعصابی درد کہتے ہیںجس میں انسان کی کنپٹی کے ساتھ چہرے پر درد ہوا کرتا ہے اور یہ عموما چہرے کے ایک جانب ہی رہتا ہے ، ایک ایسا عصبی عارضہ ہے جس میں چہرے کے کسی ایک طرف شدید، جھٹکے دار یا بجلی کے کرنٹ جیسے درد محسوس ہوتے ہیں۔ یہ درد عموماً چند سیکنڈز سے لے کر چند منٹ تک رہتا ہے اور وقت کے ساتھ اس کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ مرض زیادہ تر درمیانی عمر یا بڑھاپے میں ہوتا ہے اور خواتین میں نسبتاً زیادہ پایا جاتا ہے۔
اس مرض کی علامت یہ ہے کہ اچانک، شدید اور جھٹکے دار دردچہرے کے ایک طرف کا درد، عموماً آنکھ، گال، جبڑے یا دانتوں میں محسوس ہوتا ہےبرش کرنا، چبانا، بولنا یا ہوا لگنے سے درد شروع ہو سکتا ہےدرد چند سیکنڈز تا چند منٹ جاری رہتا ہےحملے کے بعد تھکاوٹ اور کمزوری کا احساس رہتا ہے۔مریض کے روزمرہ کی زندگی پر اثرات یہ ہوتا ہے کہ یہ مرض معمولاتِ زندگی کو شدید متاثر کر سکتا ہے۔ مریض اکثر کھانے پینے سے گریز کرتے ہیںبات کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیںذہنی دباؤ، بے چینی یا ڈپریشن کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس مرض کے اسباب میں عصب پر خون کی کسی شریان کا دباؤMultiple Sclerosis (ایم ایس) جیسے اعصابی امرا ض رسولی یا ٹیومر کا دباؤچوٹ یا چہرے کی کسی سرجری کا اثر یا بعض مریضوں میں اس کی وجہ معلوم نہیں بھی ہو پاتی (Idiopathic)۔
اس شدید قسم کے درد میں یونانی طریقہ علاج ایک بہترین متبادل ہے جس میں یونانی دواوں کے ساتھ ساتھ علاج باالتدبیر سے کام لیا جاتا ہے۔ علاج باالتدبیر کے مختلف تدابیر میں سے تعلیق یعنی جونک لگانا ایک بہتر طریقہ علاج ہے۔ اگر ٹرائی جیمینل نیورالجیا کے مریض کو چہرے پر تین سے پانچ جونک پندرہ سے بیس دنوں کے وقفے سے لگا دیا جائے تو ایسے میں مریض کو درد سے افاقہ ہو جاتا ہے اور مرض میں تخفیف ہو جاتی ہے۔ اس مرض میں جونک لگانا ایک مجرب عمل ہے جس کے ذریعہ بارہا مریضوں کو فائدہ پہنچایا جا سکتا ہے۔