• Grievance
  • Home
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions
  • About Us
  • Contact Us
ہفتہ, جولائی 12, 2025
Hamara Samaj
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
Hamara Samaj
Epaper Hamara Samaj Daily
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
Home اداریہ ؍مضامین

حاشیے کی نقاب کشائی: پسماندہ مسلم، ذات پات کی حقیقتیں، اور ایک شفاف مردم شماری کا وعدہ

Hamara Samaj by Hamara Samaj
جون 24, 2025
0 0
A A
Share on FacebookShare on Twitter

عدنان قمر

اقتصادی مرکزی حکومت کا آئنده قومی مردم شماری میں ذات پات کی تفصیلات کو شامل کرنے کا فیصلہ معاشرتی ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ہندوستان کے نقطہ نظر میں ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے. جو کہ 1931 کے بعد پہلی جامع ذات بات کی گلتی ہے۔ یہ اقدام پسماندہ مسلمانوں کے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے۔ جن میں پسماندہ دلت اور آدیواسی مسلم معاشرہ شامل ہیں جنہوں نے تاریخی طور پر سماجی و پسماندگی اور کم نمائندگی کا سامنا کیا ہے۔ تلنگانہ کے ذات پات کے سروی، جس میں یہ بات سامنے آتی ہے کہ ریاست کی تقريباً 180 مسلم آبادی پسمانده گروپوں سے تعلق رکھتی ہے، جس نے اس طرح کے جامع اعداد و شمار کی ضرورت پر مزید زور دیا ہے. تمام برادریوں میں ذات پات کی تفصیلی معلومات حاصل کرنے سے، قومی مردم شماری پسماندہ گروہوں کو درپیش تفاوتوں کو دور کرتے ہوئے، زیاده بدف پر مبنی مثبت اقدامات اور سماجی انصاف کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کی راه بعوار کر سکتی ہے۔

ہندوستان میں مسلم شناخت کے یکسانیت کی وجہ سے پسماندہ مسلمانوں کی جدوجہد کو اکثر پسماندہ کردیا جاتا ہے، جہاں معاشرے کو اکثر ایک واحد گروه کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ اس سے مسلم معاشرے کے اندر موجود اندرونی درجہ بندی اور ذات پات کی بنیاد پر عدم مساوات ختم ہو جائے گی۔ نتیجے کے طور پر پالیسیاں اور بیانیے جن کا مقصد مسلم پسماندگی کو دور کرنا ہے، اکثر پسماندہ لوگوں کو درپیش غیر متناسب اخراج اور غربت کا محاسبہ کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ ان کے مختلف سماجی و اقتصادی چیلنجز اور مطالبات کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے، اور عوامی گفتگو اور ریاستی بہبود کے پروگرام دونوں میں ان کی پوشیدگی کو مزید مضبوط کر دیا ہے۔

قومی ذات کی مردم شماری کا مقصد مسلم معاشرے کے اندر ذات پات کے فرق کو پہچاننا ہے، آخر کار پسمانده مسلمانوں کی مخصوص جدوجہد کو وقتی تسلیم کرنا ہے۔ سچر کمیٹی (2006) نے مسلمانوں کی سماجی و اقتصادی پسماندگی کو بے نقاب کیا، یہ نوٹ کیا کہ پسماندہ کے بہت سے ذیلی گروپ خواندگی روزگار اور صحت کی دیکھ بھال تک رسائی جیسے شعبوں میں شیڈیولڈ کاسٹ سے بھی بدتر ہیں، مسلم معاشرے کے اندر ذات پات کے تفصیلی اعداد و شمار جمع کرکے مردم شماری منصفانہ پالیسی مداخلتوں کی بنیاد رکھ سکتی ہے جو پسماندہ مسلمانوں کے پسماندگی کو دور کرتی ہے۔

تاریخی طور پر پسماندہ مسلمانوں کو نوآبادیاتی ریکارڈوں میں واضح طور پر تسلیم کیا گیا، جہاں برطانوی انتظامیہ نے مسلمانوں کے درمیان ذات پات کی تقسیم کو احتیاط سے دستاویز کیا، جیسا کہ انہوں نے ہندوؤں میں کیا تھا۔ 1901 اور 1931 کی مردم شماری جیسی رپورٹوں نے مسلم ذاتوں کو اشرف اخلاف اور ارزل کے زمروں میں درجہ بندی کیا، جس نے معاشرے کے اندر درجہ بندی اور اچھوت کے وجود کو تسلیم کیا۔ تاہم، آزادی کے بعد ہندوستان نے مسلمانوں کو ایک و احد. غیر امتیازی اقلیت کے طور پر ایک یکسان نظریہ اپنایا، جس نے سیاست اور عوامی گفتگو سے اندرونی ذات پات کی تقسیم کو منا دیا ۔ 1950 میں دلت مسلمانوں کے لیے ایس سی ریزرویشن چھین لیا گیا۔ اس تبدیلی نے نہ صرف پسماندوں کو فلاحی اسکیموں اور مثبت کارروائیوں میں پوشیدہ کر دیا بلکہ غالب اشرافیہ کے مسلمانوں کو نمائندگی اور پسمانده افراد کے لیے فوائد پر اجاره داری قائم کرنے کی اجازت دی۔

ذات پات کی مردم شماری مکمل شفافیت کے ساتھ کرائی جائے اور اس کی اطلاع دی جائے تاکہ نظامی عدم مساوات کو دور کرنے میں اس کی تاثیر کو یقینی بنایا جا سکے۔ ذات پات کے اعداد و شمار کو کم کرنے یا غیر واضح کرنے کی کوئی بھی کوشش – خاص طور پر سماجی بدنامی یا سیاسی دباؤ کی وجہ سے – اس مشق کے مقصد کو ناکام کر دے گی، جس کا مقصد پسماندہ مسلمانوں سمیت پسمانده معاشرے کی حقیقی سماجی و اقتصادی حقیقتوں کو ظاہر کرتا ہے۔ منصفانہ پالیسیاں بنائے، وسائل کو منصفانہ طور پر مختص کرنے اور نمائندگی کو یقینی بنانے کے لیے درست اور ایماندار ڈیٹا ضروری ہے۔ مسلم معاشرے کے اندر ذات بات کے اعداد و شمار کو الگ کر کے، ذات پات کی مردم شماری بدفی پالیسیوں کے لیے ایک حقیقت پر مبنی بنیاد فراہم کر سکتی ہے، اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ پسماندہ مسلمانوں کو اب کسی بڑی مذہبی شناخت کے یکساں حصے کے طور پر نہیں بلکہ سماجی طور پر الگ گروه کے طور پر سمجھا جائے جس میں مثبت کارروائی اور انصاف کے جائز
دعوے کیے جائیں

ShareTweetSend
Plugin Install : Subscribe Push Notification need OneSignal plugin to be installed.
ADVERTISEMENT
    • Trending
    • Comments
    • Latest
    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    جون 14, 2023
    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    دسمبر 13, 2022
    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام  10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام 10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    مارچ 31, 2023
    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    جون 14, 2023
    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    0
    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    0
    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    0
    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    0

    الیکشن کمیشن کی ساکھ پر سوال

    جولائی 12, 2025
    امداد پر پابندی کی وجہ سے غزہ میں حاملہ خواتین کے بھوک سے اموات کا خطرہ

    امداد پر پابندی کی وجہ سے غزہ میں حاملہ خواتین کے بھوک سے اموات کا خطرہ

    جولائی 12, 2025
    امریکہ کی جانب سے ناروے کو 2.6 بلین ڈالر کے ہیلی کاپٹر فروخت کرنے کی منظوری

    امریکہ کی جانب سے ناروے کو 2.6 بلین ڈالر کے ہیلی کاپٹر فروخت کرنے کی منظوری

    جولائی 12, 2025
    ٹرمپ کے ساتھ اختلاف کے باوجود ہارورڈ کا ایک ارب ڈالر سے تحقیقی مرکز قائم کرنے پر غور

    ٹرمپ کے ساتھ اختلاف کے باوجود ہارورڈ کا ایک ارب ڈالر سے تحقیقی مرکز قائم کرنے پر غور

    جولائی 12, 2025

    الیکشن کمیشن کی ساکھ پر سوال

    جولائی 12, 2025
    امداد پر پابندی کی وجہ سے غزہ میں حاملہ خواتین کے بھوک سے اموات کا خطرہ

    امداد پر پابندی کی وجہ سے غزہ میں حاملہ خواتین کے بھوک سے اموات کا خطرہ

    جولائی 12, 2025
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance
    Hamara Samaj

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    No Result
    View All Result
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    Welcome Back!

    Login to your account below

    Forgotten Password?

    Retrieve your password

    Please enter your username or email address to reset your password.

    Log In

    Add New Playlist