کانگریس نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم کا قتل ایک قومی مسئلہ ہے اور اس کا تعلق ملک کی خودمختاری، سالمیت، وجود اور اتحاد سے ہے ، اس لیے قصورواروں کو رہا کرنے کا فیصلہ غلط ہے ۔کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے جمعہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں اسے دیئے گئے خصوصی آئینی اختیارات کا استعمال کیا ہے ۔ عام حالات میں عدالت یہ فیصلہ نہیں دے سکتی تھی۔ اس کا مطلب ہے کہ فیصلے میں حقائق کو نظر انداز کیا گیا ہے اس لیے وہ اس فیصلے پر تنقید کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم پر حملہ ہندوستان کی خودمختاری، اتحاد اور وجود پر حملہ ہے اور عدلیہ ان لوگوں کو فائدہ نہیں دے سکتی جنہوں نے سوچے سمجھے اور منصوبہ بندی کے ساتھ سابق وزیر اعظم کو قتل کیا ہے ۔ سابق وزیر اعظم کا قتل ہندوستان کیلئے ایک دھچکا ہے اور ایسے مجرم کی رہائی کا حکم نہیں دیا جا سکتا تھا اس لیے عدالت نے آئین کے آرٹیکل 142 میں دیے گئے اختیار کو استعمال کیا ہے ۔وہیں کانگریس نے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قاتلوں کو رہا کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے غلط قرار دیا اور کہا کہ یہ پوری طرح سے ناقابل قبول ہے۔ کانگریس میڈیا ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے یہاں جاری ایک بیان میں کہاکہ ’سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قاتلوں کو رہا کرنے کا سپریم کورٹ کا فیصلہ مکمل طور پر غلط اور ناقابل قبول ہے۔ کانگریس پارٹی واضح طور پر اس پر تنقید کرتی ہے اور اسے مکمل طور پر غلط مانتی ہے‘۔انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ دیتے ہوئے عدالت نے ملک کے جذبات کا خیال نہیں رکھا۔ انہوں نے کہاکہ ’سب سے بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ عدالت نے یہ فیصلہ سناتے ہوئے اس معاملے پر ملک کی روح کے مطابق کام نہیں کیاہے‘۔