جالے، محمد رفیع ساگر : مقامی بلاک کے گاندھی چوک واقع قاضی منزل جالے میں حافظ نوید احسن کے تراویح میں ختم قرآن کے موقع پر دعائیہ تقریب منعقد ہوئی، جس میں علمائے کرام اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔اس موقع پر دارالعلوم سبیل الفلاح جالے کے معتمد رابطہ عامہ مولانا مظفر احسن رحمانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآنِ کریم اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب ہے، جو حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ پر تقریباً 23 سال کے عرصے میں نازل ہوئی۔ اس کی ابتدا رمضان المبارک میں شبِ قدر کے موقع پر ہوئی اور یہ وحی کے ذریعے حضرت جبرائیل علیہ السلام کے واسطے سے امت تک پہنچا۔انہوں نے کہا کہ قرآن کریم قیامت تک کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے اور اس کی حفاظت کا وعدہ خود اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے جو تاریخی طور پر بھی سچ ثابت ہوا۔تقریب میں دارالعلوم سبیل الفلاح جالے کے ناظم تعلیمات مفتی عامر مظہری نے کہا کہ "حافظ نوید احسن نے اسی ادارے سے حفظِ قرآن کی تکمیل کی اور مسلسل تراویح میں قرآن سنانے کا اہتمام کرتے رہے، یہی وجہ ہے کہ آج بھی قرآن ان کے سینے میں محفوظ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ان کے والد اور ہم سب کے مربی استاد مولانا مظفر احسن رحمانی قرآن کریم کو یاد رکھنے، پڑھنے اور تسلسل کے اہتمام کی تاکید کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے قرآن کو حفظ کیا، اسے کتابی شکل میں جمع کیا، اور امت مسلمہ نے ہر دور میں اسے سینوں اور کتابوں میں محفوظ رکھا۔ آج بھی لاکھوں حفاظِ کرام قرآن کو زبانی یاد رکھتے ہیں اور جدید تحقیق بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ قرآن میں کوئی تغیر و تبدل نہیں ہوا، جو اس کی حفاظت کا زندہ ثبوت ہے۔اس موقع پر شہباز محمد (ڈائریکٹر اشفاق احمد آئی ٹی آئی کالج جالے)، ڈاکٹر انور (ریفرل ہاسپیٹل جالے)، محمد شہنو (قاضی احمد ڈگری کالج)، محمد ارمان (جالے ہائی اسکول)، کلیم اللہ سیفی (ڈائریکٹر رحمانی چینل)، اسد کیفی، محمد احمد (دارالعلوم سبیل الفلاح جالے) اور محمد اشہد (کیریئر پوائنٹ کڈس کیئر اسکول) سمیت کئی سماجی اور سیاسی شخصیات موجود تھیں۔آخر میں مولانا مظفر احسن رحمانی کی دعا پر یہ بابرکت محفل اختتام پذیر ہوئی۔