پٹنہ: پچھلے کچھ سالوں میں طبی شعبے میں روبوٹک سرجری کا استعمال بہت بڑھ گیا ہے۔ اس سرجری کی مدد سے اب مشکل ترین آپریشن کیے جا رہے ہیں۔ جسم کے کچھ حصے ایسے ہوتے ہیں جہاں تک پہنچنا مشکل اور خطرناک ہوتا ہے۔ روبوٹس کے ذریعے کی جانے والی سرجری کی مدد سے ان اعضاء تک بھی آسانی سے پہنچا جا سکتا ہے۔ یہ سرجری کینسر کے علاج میں بھی کارگر ثابت ہو رہی ہے، یہ باتیں ۔پارس ایچ ایم آر آئی ہسپتال، پٹنہ کے جنرل اور لیپروسکوپک سرجری ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر اور ایچ او ڈی ڈاکٹر اے اے حئی نے کہیں۔ موقع تھا ایسو سی ایشن آف سرجنز آف انڈیا اور پارس ایچ ایم آر آئی، پٹنہ کی جانب سے ہفتہ کو پارس ایچ ایم آر آئی اسپتال میں نیشنل سرجیکل ویک کے تحت منعقدہ ایک پروگرام کا، جس میں بہار کے نامور ڈاکٹروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر۔ راجیو کمار، سینئر کنسلٹنٹ، یورولوجی نے کہا کہ روبوٹک سرجری میں آپریشن کے دوران کٹ بہت چھوٹا ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرجری کا نشان جسم پر بہت چھوٹا ہوتا ہے۔ ڈاکٹر کی سرجری کے مقابلے روبوٹک سرجری میں صحت یابی تیز ہوتی ہے اور خون کی کمی بھی بہت کم ہوتی ہے۔پارس ایچ ایم آر آئی ہسپتال کے زونل ڈائریکٹر انیل کمار نے کہا کہ ہم نے بہار میں پہلا بون میرو ٹرانسپلانٹ شروع کیا، 60 سے زیادہ کڈنی ٹرانسپلانٹ کیے اور اب بہت جلد ہم لیور ٹرانسپلانٹ بھی شروع کرنے والے ہیں۔ پارس ایچ ایم آر آئی ہسپتال سرجری کے شعبے میں جدید ترین مشینوں کا استعمال کرکے درست نتائج دینے کے لیے پرعزم ہے۔ دنیا کی تمام جدید ٹیکنالوجی ہسپتال میں دستیاب ہے۔
اس موقع پر بہار کے مشہور سرجن اور ڈاکٹرز ڈاکٹر شانتی رائے، ڈاکٹر منجو گیتا مشرا، ادین اسپتال کے ڈائریکٹر پدم شری ڈاکٹر گوپال پرساد سنہا، ڈاکٹر آر این سنگھ، روبن اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ستیہ جیت سنگھ، ڈاکٹر پرمیلا مودی، پدم شری ڈاکٹر وجے پرکاش، چیف ڈی ایم اے کے سابق صدر پدم شری ڈاکٹر وجے پرکاش اور بہار کے سابق صدر راجہ سنگھ، آئی ایم اے کے سابق صدر۔ پی ایم سی ایچ کے پرنسپل ڈاکٹر ودیا پتی چودھری، سول سرجن ڈاکٹر اونیش کمار سنگھ کو بھی شال، یادگاری اور گلدستے سے نوازا گیا۔