پٹنہ سیٹی 16 مئی ( ذوالقرنین) بچوں کی تعلیم و تربیت میں ماں باپ کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے بلاشبہ والدین کی گود بچوں کی وہ پہلی درسگاہ ہوتی ہے جہاں سے شعور و آگہی اور تہذیب و اخلاق کی کرن پھوٹتی ہے اور اس کی روشنی میں بچہ شاہ راہ حیات طے کرتے ہوئے منزل مقصود تک پہنچتا ہے یہ باتیں برکت خاں کا اکھاڑہ مغلپورہ جامع مسجد پٹنہ سٹی کے خطیب و امام خلیفہ رئیس المشائخ و خلیفہ شیخ الاسلام حضرت مولانا حافظ و قاری محمد صدام حسین عمادی قادری صاحب قبلہ نے نماز جمعہ سے قبل اپنے خطاب میں کہی مزید بیان جاری رکھتے ہوئے فرمایا کہ صد حیف کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے اس دور میں والدین کی مصروفیت اور غفلت کے باعث بچے اسلامی اور معاشرتی تربیت سے محروم نظر آتے ہیںاسلامی نہج پر ان کی شخصی اور فکری تربیت کرنا مشکل امر ہوتا جارہا ہے لہذا آج اس بات کی سخت ضرورت ہے کہ ایک ماں اپنے بچوں کی تربیت اور پرورش کرنے میں بزرگ خواتین اسلام کے احوال و آثار کو اپنائے ان کی زندگیوں کا مطالعہ کرے اپنے بچوں اور بچیوں کی زندگی کو بہتر بنانے میں مثالی کردار ادا کرے ماں کا مقام بہت بلند ہے اس کے قدموں کے نیچے جنت ہے اسے چاہیے کہ وہ خود یا اسلامی تعلیم سے آراستہ خواتین سے اپنی بچیوں کے لیے کچھ وقت حاصل کریںآج ارتداد کی سب سے بڑی وجہ دینی تعلیم کا فقدان ہے عام طور پر بچے اور بچیاں جب چارپانچ سال کی عمر کو پہنچ جاتے ہیں تو ہم انھیں انگریزی اور عصری علوم سے مزین کرنے کے لیے مشنری اسکولوں میں داخل کردیتے ہیں جہاں عمدہ تعلیم کے نام پر عیسائیت اور ہندوئیت کو فروغ دے رہے ہیںاسلامی تہذیب اسلامی اخلاق اور اسلامی تشخص کو فروغ دینے کا تو ہلکا تصور بھی ان کے ذہن و دماغ میں نہیں ہوتا جس کی جہ سے مشرکانہ عقائد و افکار کی قباحت مسلم بچیوں کے دل سے نکل رہی ہے بعض دفعہ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ پڑھائی جانے والی کتابیں اسلام کے خلاف ہیں اور باطل افکار پر مشتمل ہیں تو ایسی صورت میں مسلم لڑکیاں کیسے دینی تعلیم سے آراستہ و پیراستہ ہوں گی کیسے سیرت فاطمہ کو پڑھ پائیں گی کیسے صلاۃ و صوم کی پابند ہوں گی ظاہر سی بات ہے جب مسلم لڑکیوں کے اندر دینی تعلیم کا فقدان اور عصری تعلیم کی رغبت ہوگی تو وہ فتنہ ارتداد کے شکار تو ہوگی ہی اللہ تعالی دختران اسلام کی حفاظت فرمائے، ِِِ