ارریہ، (مشتاق احمد صدیقی) چائلڈ میرج فری مہم ایک ترقی پسند معاشرے کی تعمیر کے لیے خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اسی سلسلے میں ارریہ ضلع کی ایک لڑکی نے بچپن کی شادی کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے ضلع انتظامیہ کی مدد سے اسے روکنے کی زندہ مثال قائم کی ہے۔ اس بیٹی کا نام نیرجلا کماری ہے اور اس لڑکی کا پتہ ہے:- بھٹا باڑی، وارڈ نمبر 11، پنچایت-دھرم گنج بلاک-پلاسی، ضلع ارریہ۔ ارریہ ضلع کے تحت پلاسی بلاک کے وارڈ نمبر 11 بھٹا باڑی کے دھرم گنج کی رہنے والی نیرجلا کماری کی بچپن کی شادی کی جا رہی تھی۔ اس پر لڑکی نے خود ضلع کو اطلاع دی اور اہلکاروں کی مدد سے اس کی بچپن کی شادی رکوائی۔ اس کے بعد نرجلا کماری نے فیصلہ کیا کہ اب معاشرے میں کسی لڑکی کی کم عمری کی شادی نہیں ہوگی۔ اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے نرجالا کماری نے ایک ٹیم بنائی ہے اور وہ اپنے گاؤں، سوسائٹی اور ضلع کے دیگر مقامات پر اسٹریٹ ڈراموں کے ذریعے لوگوں کو بچپن کی شادی کی روک تھام کے بارے میں آگاہ کر رہی ہے۔ بتایا کہ ان کا مقصد بچوں کی شادی جیسی برائیوں کو روکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بچوں کی شادی سے پاک مہم بہت کارگر ثابت ہوئی ہے۔ نیرجلا کماری کا کہنا ہے کہ اس دوران انہوں نے اپنی پڑھائی بھی جاری رکھی۔ حال ہی میں اس نے انٹرمیڈیٹ کا امتحان بھی دیا ہے اور آگے بھی اپنی پڑھائی جاری رکھے گی۔