پارٹی نے 42 لیڈروں کو گجرات کےلئے بطور مبصر مقرر کیا، لوک سبھااور ریاستی انتخابات پر دہلی میں حکمت عملی پر غور و خوض کیاگیا
عامر سلیم خان
نئی دہلی :کانگریس پارٹی گجرات اور دیگر ریاستی انتخابات کے ساتھ ساتھ لوک سبھا کیلئے حکمت عملی بنانے میں مصروف ہے۔ نئے صدر نئی توانائی کے ساتھ انتخابات میں کامیابی کیلئے منصوبے بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔ آج اس سلسلے میں ایک اور اہم میٹنگ ہوئی جس میں پارٹی کئی اہم فیصلے لئے ہیں۔کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی صدارت میں کانگریس ٹاسک فورس کی میٹنگ ہوئی۔ اس میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ دیگر کئی مسائل پر بات چیت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق میٹنگ میں پارٹی نے ملک بھر میں جاری تمام پروگراموںکی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا۔ ملاقات میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ انتخابات کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ دریں اثنا، پارٹی نے گجرات اسمبلی انتخابات کےلئے مکل واسنک، موہن پرکاش، پرتھوی راج چوان اور بی کے ہری پرساد سمیت 42 رہنماو¿ں کو علاقائی مبصر اور لوک سبھا حلقہ وار مبصر کے طور پر مقرر کیا ہے۔
پارٹی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق واسنک کو گجرات کے جنوبی زون، موہن پرکاش کو سوراشٹر علاقہ، چوان کو سنٹرل زون اورہری پرساد کو شمالی زون کا مبصر مقرر کیا گیا ہے۔اس فہرست میں بعض وزراءسمیت بتیس لیڈران شامل ہیں۔ راجستھان حکومت کے قانون سازوں کوبھی گجرات کا مبصر مقرر کیا گیا ہے۔26 لوک سبھا حلقوں کےلئے مبصر بنایا گیا ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈر شکیل احمد خان، کانتی لال بھوریا، راجیش للوٹھیا اور کچھ دوسرے لیڈروں کو بھی دیگر مبصرین کی ذمہ داری دی گئی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ کانگریس ہر صورت میں نہ صرف ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہے بلکہ وہ لوک سبھا میں بھی اپنی حیثیت کو دوبارہ بحال کرنا چاہتی ہے۔گجرات ایک ایسی ریاست ہے جہاں کانگریس 27 برسو ں سے اقتدار سے باہر ہے۔ کانگریس کے لیڈروں کو قلق ہے کہ وہ گجرات میں 27 برسوں سے بھارتیہ جنتا پارٹی کو نہیں ہراپارہے ہیں۔اس لئے گجرات کے تئیں پارٹی اور زیادہ اضطرابی کیفیت میں ہے۔
دہلی میں، ٹاسک فورس کے ارکان پی چدمبرم، مکل واسنک، جئے رام رمیش، کے سی وینوگوپال، اجئے ماکن، رندیپ سرجیوالا، پرینکا گاندھی واڈرا اور سنیل کونگولو میٹنگ کےلئے 15 جی آر جی کانگریس وار روم پہنچے۔ کانگریس نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کےلئے ’ٹاسک فورس 2024‘ تشکیل دی ہے۔ ٹاسک فورس کے ارکان کو تنظیم، مواصلات اور میڈیا، مالیات اور الیکشن مینجمنٹ سے متعلق کام تفویض کئے جائیں گے۔ ان کے پاس نامزد ٹیمیں بھی ہوں گی جنہیں بعد میں مطلع کیا جائے گا۔واضح رہے کہ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے 2014 سے مرکز میں برسراقتدار ہے۔ کانگریس اور اس کے اتحادیوں نے 2014 میں صرف 44 سیٹیں جیتی تھیں۔ انہوں نے 2019 میں 53 سیٹوں کے ساتھ مضبوط مقابلہ کیا، لیکن وہ کچھ بڑا کرنے میں ناکام رہے۔ اس سے پہلے شرد پوار، ممتا بنرجی اور بھارت راشٹرسمیتی کے صدر کے چندر شیکھر راو¿ جیسے قائدین نے اپوزیشن اتحاد کی کوشش کی، لیکن لاحاصل رہا۔