”دی ایلومنائی ایسوسی ایشن آف جامعہ ہمدرد“ (TAAJH) ریاض الخرج باب کے سابق طلباءکا 10واں اجلاس مملکت سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہوا۔ سابق طلباءکے منعقد ہ اجلاس کا بنیادی مقصد جامعہ ہمدرد کے بانی حکیم عبدالحمید (مرحوم) کی خدمات کو منظر عام پر لانا تھا۔ تعلیم کے میدان میں KSA کے بیشتر سابق طلباءاس میٹنگ میں شریک ہوئے۔ جامعہ ہمدرد نئی دہلی کے وائس چانسلر پروفیسر ایم افشار عالم نے بھی ڈیجیٹل موڈ کے ذریعہ شرکت کی۔ آئی ایف ای کے صدر ڈاکٹر دلشاد احمد نے فون پر گفتگو کر تے ہوئے بتایا کہ سابق طلباءکا اجلاس مشرف علی کی سرپرستی اور پروفیسر ناصر علی صدیقی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ KSA میں”دی ایلومنائی ایسوسی ایشن آف جامعہ ہمدرد“ (TAAJH) کے صدر پروفیسر ناصر علی صدیقی نے حکیم عبدالحمید (مرحوم) کی تعلیمی میدان اور جامعہ ہمدرد کے قیام میں نمایاں خدمات پر روشنی ڈالی۔ اس دوران انہوں نے ہندوستان بھر میں غریب طلباءکی مالی مدد میں ریڈز کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ اجلاس کے دوران کئی انڈور اور آو¿ٹ ڈور گیمز کا بھی انعقاد کیا گیا۔ فاتح اور دوسرا مقام حاصل کرنے والی ٹیموں کو ٹرافیاں دی گئیں۔ اس بار TAAJH نے مختلف شعبوں جیسے انفارمیشن ٹیکنالوجی، مینجمنٹ، فارماسیوٹیکل انڈسٹریز، ماہرین تعلیم، اور تحقیق میں اپنے "Excelence Achievers” کو اعزازات اور اسناد سے نوازا۔ ایکسیلنس ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں پروفیسر فیاض شکیل، پروفیسر خالد آر حکیم، ڈاکٹر فیضان رحمن ، ڈاکٹر شیخ شفیق، ڈاکٹر شاداب محمد، ڈاکٹر ماجد اے گنائی شامل ہیں۔اس کے علاوہ اجلاس میں جامعہ ہمدرد کے سابق طلباءجو اسٹینفورڈایلسیویئر کی 2 فیصد ورلڈ سائنٹسٹ لسٹ میں شامل تھے، کو بھی اعزازات اور اسناد سے نوازا گیا۔ اس تقریب میں ریاض کے بعض نامور مہمانوں نے بھی شرکت کی، جن میں جامعہ ملیہ اسلامیہ ایلومنائی ایسوسی ایشن کے صدر انیس الرحمن ، ریاض سے AMOUBA کے سابق صدر سید محمد مطیّب، ریاض ہی سے IFE کے صدر ڈاکٹر دلشاد احمد اور سلمان خالد کے نام شامل ہیں۔ مجموعی طور پر TAAJH کا یہ اجلاس ایک نہایت کامیاب اجلاس رہا۔ آخر میں ڈاکٹر رئیس الدین نے تقریب میں شرکت کرنے والے تمام مہمانوں اور حاضرین کا بہترین کلمات کے ساتھ شکریہ ادا کیا اور ایک شاندار دعوت طعام کے ساتھ یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی۔