نئی دہلی،قومی راجدھانی دہلی کے سلطان پوری میں واقع جھگیوں میں آگ لگنے سے بڑے پیمانے پر جھونپڑیاں جل کر خاکستر ہوگئیں۔ آگ لگنے کے نتیجے میں آٹھ افراد زخمی ہوئے اور کم از کم 200 جھونپڑیاں جلنے کی اطلاعات ہیں۔دہلی فائر سروس نے جمعہ کے روز یہ اطلاع دی۔دہلی فائر سرویس کے مطابق جھگیوں میں آگ لگنے کے دوران بھگدڑ مچ گئی۔ جس کی وجہ سے آٹھ افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔ جن کے نام سورجمل (72)، کپور (50)، ساگر (25)، پپو (55)، ببلو (65)، کنور سنگھ (52)، راج سنگھ (72) اور چاند (55) ہیں۔ زخمیوں کو موقع پر ہی ابتدائی طبی امداد دی گئی۔ فائر سروس نے بتایا کہ انہیں رات 12.13 بجے پوٹھ کلاں کے نزدیک سلطان پوری جھونپڑی میں آگ لگنے کی اطلاع ملی۔ اطلاع ملتے ہی آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 21 گاڑیاں موقع پر روانہ کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے ۔ تقریباً ایک ایکڑ پر پھیلی اراضی میں بنائے گئے گودام کے درمیان میں کچی بستیاں بھی بنی ہوئی تھیں جس سے وہ بھی آگ کی لپیٹ میں آگئی۔اچانک آگ اتنی پھیل گئی کہ تمام کچی بستیاں مکمل طور پر شعلوں کی لپیٹ میں آ گئیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ آگ لگتے ہی کچی آبادیوں میں کئی سلنڈر بھی دھماکے سے پھٹ گئے۔ دھماکوں کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ اس کے ساتھ رہائشی علاقہ ہونے کی وجہ سے رات بھر مکمل افراتفری مچ گئی۔فائر کنٹرول روم کو 12.13 بجے آگ لگنے کی اطلاع دی گئی۔ اسسٹنٹ ڈویژنل اجے شرما نصف درجن فائر گاڑیوں کے ساتھ ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ آگ نے شدت اختیار کی تو مزید گاڑیاں طلب کر لی گئیں۔ یمناپر کے ڈیویڑنل فائر آفیسر اشوک کمار جیسوال کو بھی بھیجا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ سڑک تنگ ہونے کی وجہ سے فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو آگ پر قابو پانے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ڈپٹی چیف فائر آفیسر سومیش کمار دعا بھی ٹیم کے ساتھ پہنچ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے روبوٹ بھی استعمال کیے گئے۔ کیونکہ بڑی گاڑی کے موقع پر پہنچنے میں کافی دشواری تھی۔ آگ پر صبح 4 بجے کے قریب قابو پالیا گیا تاہم کولنگ کا کام جاری تھا۔آگ لگنے کے دوران کچی آبادیوں میں رہنے والے لوگوں کو بھی نکال لیا گیا۔ آگ اتنی شدید تھی کہ ہر طرف آگ نظر آرہی تھی اور کچی بستیاں اور گودام جلتے نظر آرہے تھے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ کتنی کچی بستیاں اور گودام جل گئے۔ پولیس کی ٹیم اور ایمبولینس بھی احتیاط کے لیے موقع پر موجود تھی۔