فلسطین میں مقبوضہ مغربی کنارے کے دو مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں دو سگے بھائیوں سمیت 4 فلسطینی جاں بحق ہوگئے ، اسرائیلی فوجیوں کا کہنا ہے کہ مقامی فلسطینی لوگوں کی طرف سے فساد پھیلانے کیلئے پتھراو کیا گیا اور پٹرول بم پھینکے گئے ۔ڈان میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے دو الگ الگ جھڑپوں میں فوجیوں پر حملہ کرنے والے فساد پسندوں پر فائرنگ کی تھی۔بیان میں کہا کہ یروشلم کے شمال میں مشتبہ کار سے ٹکرانے کے بعد 20سالہ خاتون فوجی اہلکار معمولی زخمی ہوئی اور اسے طبی علاج کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا، یروشلم کے شائر زیڈک ہسپتال نے مبینہ حملہ آور کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے ۔مغربی کنارے میں گذشتہ چند مہینوں سے اسرائیلی قابض فوج کی کارروائیوں میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے ، اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے چھاپوں کے دوران سیکڑوں فلسطینی شہری جاں بحق ہوئے ۔فلسطین کے وزارت صحت کا کہنا ہے کہ رام اللہ کے قریب کا کفر عین میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے دو بھائی جاں بحق ہوگئے تھے ۔دوسری جانب وزارت نے بتایا کہ ہیبرون کے نزدیک بیت عمر میں ایک فلسطینی شہری کے سر میں قابض فوجیوں نے گولی مار کر قتل کردیا۔قابض اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس علاقے میں گاڑیاں باہم پھنس گئی تھیں کہ اس دوران مقامی فلسطینی لوگوں کی طرف سے فساد پھیلانے کیلئے پتھراؤکیا اور پٹرول بم پھینکے گئے ۔فلسطین حکام کی نیوز ایجنسی ‘وفا’ کے مطابق بیت عمار کے علاقے میں جاں بحق شخص کی تصدیق 44 سالہ مفید مہمند خلیل کے نام سے ہوئی ہے ۔وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ کیفر عین میں دو جاں بحق بھائیوں کی شناخت 22 سالہ جواد عبدالرحمان ریماوی اور 21 سالہ دھفیر عبدالرحمان ریماوی کے نام سے ہوئی ہے ۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ کفر عین کے علاقے میں رات بھر سرگرمیوں کے دوران متعدد مشتبہ افراد نے پرتشدد ہنگامہ آرائی کی۔قابض اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس علاقے میں گاڑیاں باہم پھنس گئی تھیں کہ اس دوران مقامی فلسطینی لوگوں کی طرف سے فساد پھیلانے کرنے کیلئے پتھراو کیا گیا اور پٹرول بم پھینکے گئے جس کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے فائرنگ کی، انہوں نے مزید بتایا کہ اسرائیلی فوج 2 مشتبہ لوگوں کی ہلاکتوں سے باخبر ہے ۔