نئی دہلی، آپ کے ایم سی ڈی انچارج اور ایم ایل اے درگیش پاٹھک نے کہا کہ دہلی کے ایل جی کو کسی ایک وارڈ سے الیکشن لڑ کر ایم سی ڈی میں دکھانا چاہیے۔ اگر وہ جیت گئے تو ہم ان کی بات مانیں گے اور اگر وہ ہار گئے تو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں۔ اگر آئینی عہدے پر بیٹھا شخص وارڈ کا الیکشن نہیں جیت سکتا تو اسے اپنے عہدے پر برقرار رہنا کا کوئی حق نہیں ہے۔ ایل جی ونے سکسینہ کو باہر سے لایا گیا ہے صرف غنڈہ گردی اور داداگیری کرنے اور دہلی والوں کے سر پر چڑھانے کے لیے۔ عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر، ایم ایل اے اور ایم سی ڈی انچارج درگیش پاٹھک نے ہفتہ کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں انتخابات ایک تہوار کی طرح ہوتے ہیں۔ اس تہوار میں ملک کے لوگ حصہ لیتے ہیں، ووٹ دیتے ہیں اور فیصلہ کرتے ہیں کہ ان کی نمائندگی کون کرے گا۔ تمام جماعتوں اپنے امیدوار کھڑے کریں۔ عوام ان امیدواروں کو ووٹ دیتے ہیں اور جو جیتتا ہے وہ عوام کے مسائل پر کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم سی ڈی انتخابات کو کافی عرصے سے ملتوی کیا جا رہا تھا اور آخر کار اس کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پوری دہلی میں 250 وارڈ ہیں، ہمارے پاس اس سے متعلق ایک تجویز ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ دہلی کے ایل جی ونے کمار سکسینہ جی بھی کسی ایک وارڈ سے الیکشن لڑیں۔ اگر وہ الیکشن جیت گئے تو ہم ان کو قبول کر لیں گے۔اگر وہ الیکشن ہارتے ہیں تو استعفیٰ دے دیں۔ درگیش پاٹھک نے کہا کہ اخلاقی طور پر اگر کوئی شخص وارڈ کا الیکشن نہیں جیت سکتا تو اسے اپنے عہدے پر برقرار رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ایل جی صاحب کو باہر سے دہلی لایا گیا ہے صرف غنڈہ گردی اور داداگیری کرنے اور دہلی والوں کے سر پر بٹھا دیا ہے۔ اس سے بہتر ہے کہ وہ بھی ایک وارڈ کا انتخاب کر لڑ لینا چاہیے ۔