راجستھان، راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ بدعنوانی کے مسائل کو اٹھانے کے لیے 11 مئی کو اجمیر سے جے پور تک ’جن سنگھرش یاترا‘ پر نکلیں گے ۔اس دوران پائلٹ نے یہ بھی کہا کہاکہ اشوک گہلوت کی لیڈر سونیا گاندھی نہیں بلکہ وسندھرا راجے ہیں۔خبر کے مطابق، کانگریس لیڈر سچن پائلٹ کا یہ بیان سی ایم اشوک گہلوت کے اس بیان کے بعد آیا ہے کہ کانگریس کے کچھ ایم ایل اے کی 2020 کی بغاوت اس لیےناکام ہو گئی تھی کہ بی جے پی لیڈر وسندھرا راجے اور کیلاش میگھوال نے پیسے کی طاقت سے منتخب حکومت کو گرانے کی سازش کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔سچن پائلٹ نے کہا کہ دھول پور میں اشوک گہلوت کی تقریر سن کر ایسا لگتا ہے کہ ان کی لیڈر سونیا گاندھی نہیں بلکہ وسندھرا راجے ہیں۔ گہلوت کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے پائلٹ نے کہا کہ وسندھرا راجے گہلوت کی تعریف کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف بڑی سازش ہو رہی ہے۔پائلٹ نے یہ الزام لگایا کہ گہلوت نے اتوار کو باغی کانگریس ایم ایل اے کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی سے لی گئی رقم واپس کریں، تاکہ وہ بغیر کسی دباؤ کے اپنا فرض ادا کر سکیں۔ گہلوت کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے سچن پائلٹ نے کہا کہ میں پہلی بار کسی کو اپنی ہی پارٹی کے ایم پی اور ایم ایل ایز پر تنقید کرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔ بی جے پی لیڈروں کی تعریف کرنا اور کانگریس لیڈروں کی توہین کرنا میری سمجھ سے باہر ہے، یہ بالکل غلط ہے۔ معلومات کے مطابق، سچن پائلٹ اور دیگر 18 کانگریس ایم ایل اے نے جولائی 2020 میں گہلوت کی قیادت کے خلاف بغاوت کی تھی لیکن پارٹی ہائی کمان کی مداخلت کے بعد ایک ماہ سے جاری بحران ختم ہو گیا۔ اس کے بعد پائلٹ کو نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی کانگریس صدر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔اور اب ایک بار پھر اس وقت یہ نیا تنازعہ شروع ہوا ہے جب راجستھان میں اسمبلی انتخاب کو صرف چند ماہ بچے ہیں ۔