سر ینگر، سرینگر میں مجوزہ جی ٹونٹی اجلاس کیساتھ ساتھ ’’ٹورازم ورکنگ گروپ‘‘ کی ایک اہم میٹنگ منعقد کی جارہی ہے میں غیر G20ممالک کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے ۔ اس میٹنگ میں تقریباً 100 بین الاقوامی مندوبین اور 50-100 ہندوستانی ممبران شرکت کریں گے۔جبکہ اس میٹنگ میں کئی اسلامی ممالک کے نمائندے بھی شرکت کررہے ہیں۔ یہ میٹنگ ایل جی منوج سنہا ، مرکزی وزیر سیاحت جے کشن ریڈی اور وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ کی قیادت میں منعقد ہوگی ۔ تفصیلات کے مطابق ہندوستان نے 6 سے 7 غیر G20 رکن ممالک کے مندوبین، 5 سے 6 غیر ملکی غیر سرکاری تنظیموں (NGOs) اور 12 ریاستوں،مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سیاحتی سیکرٹریوں کو جی 20 سے قبل شرکت کے لیے مدعو کیا ہے۔-22-24 مئی کو سری نگر میں ٹورازم ورکنگ گروپ (TWG) کا سربراہی اجلاس منعقد ہونے جارہا ہے ۔ اہم بات یہ ہے کہ کچھ اسلامی ممالک غیر G20 غیر ملکی ممالک میں شامل ہیں جن کے نمائندوں کو سربراہی اجلاس سے قبل کے لیے مدعو کیا گیا ہے تاکہ چین اور پاکستان کو سخت پیغام دیا جا سکے جو سری نگر میں اجلاس کے انعقاد کی مخالفت کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بین الاقوامی مندوبین سے خطاب کریں گے اور انہیں دیگر مسائل کے علاوہ جموں و کشمیر میں سیاحت کے امکانات اور معمول کے بارے میں بریف کریں گے۔مرکزی وزیر برائے سیاحت جی کے ریڈی اور وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) میں مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ بھی 23 مئی کو شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) سری نگر میں ہونے والی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ تمام غیر G20 ممالک اور غیر ملکی این جی اوز جنہیں مرکزی حکومت کی طرف سے سرینگر میں ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ میں شرکت کے لیے دعوت نامہ دیا گیا ہے جنہوںنے جموں و کشمیر میں منسوخی کے بعد اب تک کے سب سے بڑے بین الاقوامی ایونٹ میں شرکت کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں مدعو غیر ملکی این جی اوز سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ G20 اجلاس میں ان کی نمائندگی سے مستقبل میں جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی کیونکہ وہ بھی G20 ممبران کے ساتھ ایک پیغام پھیلائیں گی۔ غیر رکن ممالک کہ وادی سمیت یونین ٹیریٹری میں امن ہے جو بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں کو جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کی ترغیب دے گا۔اجلاس میں مدعو غیر رکن جی 20 ممالک بھارت کے ساتھ اپنی دوستی کا پیغام بھیجنے کے علاوہ جموں و کشمیر میں سیاحت کو بھی سہولت فراہم کریں گے۔جبکہ پاکستان G20 کا رکن نہیں ہے، چین نے اروناچل پردیش اور لداخ میں G20 اور Y20 اجلاسوں کا بائیکاٹ کیا ہے اور سری نگر میں ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاس میں شرکت کا امکان نہیں ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان نے کچھ اسلامی ممالک سے بھی رابطہ کیا تھا کہ وہ لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے لیہہ میں تین روزہ Y20 پری سمٹ میں شرکت نہ کریں لیکن ان تمام ممالک نے میٹنگ کے لیے اپنے نمائندے بھیجے۔غیر رکن غیر ملکی ممالک اور این جی اوز کے علاوہ، حکومت نے سری نگر میں جی 20 اجلاس کے لیے 10-12 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سیاحتی سیکریٹریوں کو بھی مدعو کیا ہے۔ حکومت کو لگتا ہے کہ ان ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندے بھی جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے میں مدد کریں گے۔ذرائع نے بتایا کہ چین کے علاوہ تمام اہم جی 20 ممالک نے سری نگر اجلاس میں اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے۔مرکزی وزیر سیاحت جی کے ریڈی اور وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) میں مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ 23 مئی کو ہونے والی میٹنگ میں شامل ہوں گے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سری نگر میں جی 20 اجلاس کی مکمل کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام انتظامات کی نگرانی کر رہے ہیں۔کل ہی مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا نے سری نگر میں جی 20 میٹنگ کے لیے سیکورٹی صورتحال اور دیگر انتظامات کا جائزہ لیا تھا۔اس میٹنگ میں تقریباً 100 بین الاقوامی مندوبین اور 50-100 ہندوستانی ممبران شرکت کریں گے۔