رضوان سلمانی
دیوبند،30؍مئی،سماج نیوز سروس: سہارنپور میں سمراٹ مہربھوج کے لیکر گوجر سماج کے ذریعہ نکالی گئی گورو یاترا اور ٹھاکر سماج کے ذریعہ کی گئی اس کی مخالفت کے معاملہ میں دوسرے دن منگل کے روز بھی کشیدگی کے سبب ضلع بھر میں انٹر نیٹ کی سہولیات معطل رہی ،جس کے سبب نہ صرف کاروبار کو بھاری نقصان ہوا بلکہ لوگوں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرناپڑا، خاص طورپر آن لائن تجارت اور ملازمت کرنے والے افراد کو اس سے سخت پریشانیوں کا سامنا کرناپڑا۔ بغیر اجازت کے گورو یاترا نکالنے پر چالیس سے زائد لوگوں کو نامزد کرتے ہوئے ڈھائی ہزار افراد کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیاہے، ملزمان کی گرفتاری کو لیکر پولیس مسلسل دبش دے رہی ہے، حالانکہ ابھی تک کسی بھی شخص کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے، ا دھر پولیس نے ویڈیو فوٹیج قبضہ میں لیکر مظاہرین کی نشاندہی کرنا شروع کردیا ہے، اے ڈی جی میرٹھ راجیو سبھر پال نے بھی سہارنپور پہنچ کر پوری صورتحال کا جائزہ لیا، واضح ہوکہ گزشتہ گورو یاترا نکالی گئی تھی اور اس کے لئے انتظامیہ سے کوئی اجازت نہیں لی گئی تھی، جس کے سبب انتظامیہ اور یاترا نکال رہے افراد کے درمیان تصادم کی صورتحال پیدا ہوگئی ،اس معاملہ میں اب پولیس نے کارروائی شروع کردی ہے، پولیس نے یاترا نکالنے والے چالیس افراد کو نامزد کرتے ہوئے ڈھائی سے تین ہزار نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ قائم کرلیاہے ،جس میں سیاسی جماعتوں کے لیڈران کو بھی نامزد کیاگیاہے، ساتھ ہی پولیس ویڈیو فوٹیج قبضہ میں لیکر ملزمان کی نشاندہی کرنا شروع کردی ہے، دوسری جانب روز بھی ضلع میں کشیدگی کی صورتحال بنی ہوئی ہے، جسے دیکھتے ہوئے انٹر نیٹ سہولیات دوسرے روز بھی بند رہی،اس سلسلہ میں اے ڈی جی میرٹھ زون راجیو سبھر وال بھی سہارنپور پہنچے ،انہوں نے افسران کے ساتھ میٹنگ کرکے پوری معاملہ کی رپورٹ لی ،ساتھ ہی آگے کی پالیسی پر بھی غورو خوض کیا۔