لکھنؤ،یکم جون(یواین آئی)اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا اور کہا کہ حکومت کی کوشش سے ڈیزاسٹر منجمنٹ کے شعبے میں قابل ذکر کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔
یوگی نے کہا کہ یوپی ملک کی سب سے بڑی آبادی والا صوبہ ہے ۔ بڑے رقبے کا صوبہ ہونے کی وجہ سے چیلنج بھی بڑا ہے ۔ ریاست میں کبھی 40 اضلاع سیلاب سے متاثر مانے جاتے تھے ۔ آج ہم نے اس خطرے کو 4-5اضلاع میں سمیٹنے کا کام کیا ہے ۔ آج اگر کہیں مصیبت آتی ہے تو لوگوں کو یہ یقین رہتا ہے کہ حکومت کی جانب سے راحت بھی آرہی ہوگی۔ انہوں نے ریاست کے سبھی 75اضلاع میں ‘آپدا متروں’ کی بات کرتے ہوئے اچھا کام کرنے والوں کا نظم کے ساتھ جوڑتے ہوئے مناسب اعزازیہ دینے کے لئے بھی محکمہ ریونیو کو کہا ہے ۔ تقریباً 66.40 کروڑ روپے کی لاگت سے ڈیڑھ ایکڑ پر تعمیر ہونے والی عظیم الشان پانچ منزلہ عمارت کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے ٹیکنالوجی کے ذریعے ریاست میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور عوامی بیداری کو آگے بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں مختلف قسم کے موسمیاتی زون ہیں۔ یہاں ہر وقت تباہی کا امکان رہتا ہے ۔ یوپی کی سرحدیں نیپال، بہار، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، اتراکھنڈ، دہلی، مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ سے ملتی ہیں۔ یہاں ہمالیہ سے آنے والی ندیوں کی وجہ سے جولائی سے اکتوبر تک سیلاب کا خطرہ رہتا ہے ۔ وندھیا اور بندیل کھنڈ میں آسمانی بجلی گرنے کا خطرہ ہے ، جب کہ مغربی یوپی زلزلے کے حساس ترین علاقوں میں سے ایک ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پی ایم مودی کی رہنمائی اور قیادت میں یوپی نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سمیت مختلف شعبوں میں ترقی کی ہے ۔ ہم تباہی کی وجہ سے ہونے والے جانی نقصان کو کم سے کم سطح تک کم کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ پہلے یوپی کے 40 اضلاع کو سیلاب زدہ سمجھا جاتا تھا، لیکن بہترین کوششوں سے آج صرف 4 سے 5 اضلاع ایسے ہیں جہاں سیلاب کی وجہ سے لوگ ایک ہفتے تک پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ سیلاب کے دوران بھی، NDRF، SDRF، PAC اور آپدامتر کے ساتھ مقامی پولیس انتظامیہ اور عوامی نمائندے جانی نقصان کو کم کرنے کے لیے اقدامات کرتے ہیں۔ آج لوگوں کا ماننا ہے کہ سیلاب آتا ہے تو اس کے ساتھ حکومت کی امداد بھی ضرور آتی ہے ۔