2مئی راجستھان نیوز ڈیسک راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے مرکز سے سوال کیا ہے کہ ملک پر 155 لاکھ کروڑ روپے کا قرض کیسے ہو گیا، جو 2014 میں صرف 55 لاکھ کروڑ روپے تھی۔ وہ اپنے حالیہ دورہ اجمیر کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے اس ریمارک کا جواب دے رہے تھے کہ اگر کانگریس کی طرف سے اعلان کردہ گارنٹی پر عمل کیا گیا تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔ گہلوت نے زور دے کر کہا کہ آج راجستھان گجرات جیسی ریاستوں سے بہتر کام کر رہا ہے ہم نے ریاست میں نچلی سطح پر کئ اہم اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔ اگر آپ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ کس طرح مفت ریواڑیاں تقسیم کی جاتی ہیں، تو براہ کرم مدھیہ پردیش دیکھیں۔ وزیر اعلیٰ گہلوت جمعرات کو 378 کروڑ روپے کی سڑکوں اور دیگر منصوبوں کا افتتاح کر رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے راجستھان میں زمین پر اسکیموں کو لاگو کیا ہے اور خود کو نئے پروجیکٹوں کے اعلان تک محدود نہیں رکھا ہے۔ ہماری سماجی تحفظ کی اسکیمیں انتخابات کی وجہ سے نہیں ہیں بلکہ سوچ سمجھ کر کیے گئے فیصلے ہیں۔ سی ایم گہلوت نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومتیں قرضوں پر انحصار کرتی ہیں اور مرکز بھی ایسا ہی کرتا ہے۔ تب ہی ترقی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکز اجازت نہیں دیتا تو کوئی بھی ریاستی حکومت قرض نہیں لے سکتی۔ –