نئی دہلی 6جون سماج نیوز
طالبان کی حکومت والا افغانستان ایک خوفناک کار بم دھماکے سے لرز اٹھا ہے۔ دھماکا اتنا زوردار تھا کہ ڈپٹی گورنر اور ان کا ڈرائیور گاڑی سمیت اڑ گئے۔ گاڑی کے پرزے اور دونوں سواروں کے چیتھڑے دور دور تک گرے۔ آس پاس کے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ یہ دھماکہ منگل کو افغانستان کے شمال مشرقی علاقے میں ہوا۔ اس کار بم دھماکے میں ایک صوبائی ڈپٹی گورنر اور ان کا ڈرائیور ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ 10 کے قریب افراد زخمی ہوئے۔ ایک مقامی اہلکار نے یہ اطلاع دی۔
اہلکار نے بتایا کہ صوبہ بدخشاں کے شہر فیض آباد میں ہونے والے بم دھماکے میں دس دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک کسی تنظیم نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ بدخشاں کے ثقافتی ڈائریکٹر معز الدین احمدی کے مطابق نائب گورنر مولوی نثار احمد احمدی کار دھماکے میں زخمی ہوئے جنہیں مقامی ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر کے مہینے میں بھی اسی طرح ایک کار بم دھماکہ ہوا تھا، جس میں بدخشاں کے پولیس چیف مارے گئے تھے۔
صوبہ خراسان میں اسلامک اسٹیٹ، جس کی شناخت اس وقت اسلامک اسٹیٹ (IS) گروپ کے علاقائی الحاق کے طور پر کی گئی تھی، نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ آئی ایس کی علاقائی وابستگی نے گزشتہ سال ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے بارود سے بھری کار سڑک پر کھڑی کی تھی اور پولیس چیف کے قریب پہنچتے ہی اسے دھماکے سے اڑا دیا۔