رضوان سلمانی
دیوبند، 9؍ جون،سماج نیوز سروس:ایک نوجوان نے اپنے ہی والد کی جان لے لی ، نوجوان نے اینٹ سے کچل کر اپنے والد کا بے رحمی سے قتل کردیا ، پولیس ملزم کو پکڑ کر تھانہ لائی اور مقدمہ قائم کرکے اسے جیل بھیج دیا۔ سہارنپور کے مرزاپور تھانہ علاقہ میںایک لڑکے نے اپنے والد کا اینٹ سے کچل کر قتل کردیا، اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق گائوں کاشی پور نوگانواں میں 55سالہ رام کمار دھیمان ولد لچھی رام راج مستری کا کام کرتا تھا لیکن گزشتہ کافی وقت سے دماغی حالت صحیح نہ ہونے کی وجہ سے گھر پر ہی رہ رہاتھا ، اس کے دو لڑکے دیپک اور نیشو عرف منیش ہیں۔ اس کے بڑے بیٹے دیپک نے بتایا کہ نیشو شراب کا عادی ہے ، اس کو کئی مرتبہ سب نے منع کیا لیکن وہ نہیں مانا ، اکثر اس کے والد اور نیشو میں شراب پینے کو لے کر جھگڑا ہوتا رہتا تھا ، اس نے بتایا کہ رام کمار دھیمان روز انہ گھر کے باہر برآمدے میں سوتے تھے اور نیشو اندر کمرے میں سوتا تھا ، گزشتہ رات اس نے برآمدے میں ہی سونے کی ضد کی اور دونوں میں اسی بات کو لے کر بحث ہوگئی جو مارپیٹ میں تبدیل ہوگئی ۔ دیپک گھر پر موجود نہیں تھا، وہاں پر موجود دیپک کی بیوی پایل نے جب انہیں روکنے کی کوشش کی تو نیشو نے اس کے ساتھ بھی مارپیٹ شروع کردی اور اسے وہاں سے بھگادیا ۔ بعد ا زاں نیشو نے اپنے والد کے سر پر اینٹ سے حملہ کردیا ، جس کی موقع پر موت واقع ہوگئی۔ قتل کرنے کے بعد بھی اس کو کوئی افسوس نہیں ہوا اور وہیں پر بیٹھا رہا، دیپک کی بیوی نے پولیس کو اس واقعہ کی اطلاع دی، اطلاع ملنے پر سی او روچی گپتا ، تھانہ انچارج نریش کمار موقع پر پہنچے اور لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا اور ملزم کو پکڑکر تھانہ لے آئے ۔ اس سلسلہ میں سی او بہٹ روچی گپتا نے بتایا کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس کے خلاف قتل کا مقدمہ قائم کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ دوسری جانب لنک نہر سے خاتون کی خستہ حال لاش ملنے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ پولیس نے گاؤں والوں کی مدد سے لاش کو نہر سے باہر نکال کر پی ایم کے لئے بھیج دیا۔ خاتون کو قتل کرنے کے بعد لاش نہر میں پھینکے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ تاہم متوفی کی شناخت نہیں ہو سکی۔جمعہ کی صبح تحصیل علاقہ کے گاؤں کرڑی کے کچھ لوگوں نے دیوبند-روڑکی لنک نہر میں خاتون کی لاش خستہ حالت پڑی دیکھ کر پولیس کو اس کی اطلاع دی۔ جس پر سی او رام کرن سنگھ اور کوتوالی انچارج انسپکٹر ہردے نارائن سنگھ فوراً موقع پر پہنچ گئے۔ نہر میں خاتون کی لاش ملنے کی اطلاع ملتے ہی ایس پی دیہات ساگر جین بھی وہاں پہنچ گئے۔ پولیس نے گاؤں والوں کی مدد سے لاش کو نہر باہر نکال کر شناخت کرنے کی کوشش کی،لیکن اس کی پہچان نہیں ہوسکی۔ کوتوال ایچ این سنگھ نے بتایا کہ متوفی خاتون کی عمر تقریباً 27-28 سال ہوگی۔ اس نے مہرون رنگ کا شلوار سوٹ پہن رکھا ہے۔ جسم کا کافی حصہ گَل چکاہے۔ متوفی کے چہرے اور گردن پر زخموں کے نشانات پائے گئے ہیں۔ جس سے لگتا ہے کہ ممکنہ طور پر کسی نے خاتون کو قتل کر کے لاش نہر میں پھینک دی ہو گی۔ تاحال لاش کی شناخت نہیں ہوسکی ہے، اس لیے پنچنامہ بھرنے کے بعد اسے پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے بھجوا دیا گیا ہے۔ جسے 72؍ گھنٹے تک وہاں رکھا جائے گا۔اس سلسلہ میں ایس پی دیہات ساگر جین نے کہاکہ لاش اتراکھنڈ کی طرف سے نہر میں بہہ کر آئی ہے۔ اسی لیے اتراکھنڈ کے ہریدوار، روڑکی، منگلور اور جھبریڑہ تھانوں کو اطلاع دینے کے بعد 28 سے 35 سال کی عمر کی لاپتہ خواتین کے بارے میں معلومات مانگی گئی ہیں۔ تاکہ متوفی کی شناخت ہو سکے۔ مقامی پولیس بھی اپنی سطح سے واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔