دیوبند، 13؍ جون سماج نیوز سروس:عیدالاضحی اور کانوڑ یاترا کو لے کر پولیس افسران نے اپنی تیاریاں شروع کردی ہیں ۔ سہارنپور رینج کے ڈی آئی جی نے کہا کہ عید کے موقع پر عام مقامات اور پابندی شدہ مویشیوں کی قربانی کسی قیمت پر نہیں ہوگی ، اگر کہیں سے ایسی کوئی اطلاع ملتی ہے تو فوراً اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی کانوڑ یاترا کی سیکورٹی کو دیکھتے ہوئے سڑکوں سے تجاوزات ہٹائے جائیں گے، وہیں کانوڑ کو لے کر ڈائیورٹ کرنے کا بھی پلان تیار کیا گیا ہے، گزشتہ کل ڈی آئی جی اجے کمار ساہنی نے پولیس لائن میں واقع میٹنگ ہال میں سہارنپور ، مظفرنگر اور شاملی کے پولیس افسران وکانوڑ سیل کے انچارجوں کے ساتھ میٹنگ کی جس میں عید اور کانوڑ یاترا پر ہونے والی سیکورٹی کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ عیدالاضحی اور کانوڑ یاترا کے موقع پر سیکور ٹی کے پختہ انتظامات کئے جائیں گے ، اس کے ساتھ ہی عیدالاضحی پر پابندی شدہ مویشیوں کی قربانی نہیں ہوگی ۔ اس کے ساتھ ہی عام مقامات پر کوئی قربانی نہیں کرے گا اور ساتھ ہی مویشیوں کے اعضاء بھی کھلے میں نہیں پھینکے جائیں گے ۔ اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ دوسری جانب کانوڑ یاتر ا کو لے کر بھی جائزہ میٹنگ لی گئی ، میٹنگ میں ڈی آئی جی نے کہا کہ سبھی افسران اپنے اپنے اضلاع کے کانوڑ روٹ پر گشت کرلیں ، اگر کانوڑ روٹ پر تجاوزات ہیں تو اسے فوراً ہٹایا جائے ۔ اس کے ساتھ ہی کانوڑ یاتر کے دوران روڈ پر آنے والی شراب اور گوشت کی دوکانوں کو بھی پوری طرح سے بند رکھا جائے گا ۔ڈی آئی جی نے بتایاکہ سیکورٹی میں سی اے آر پی ایف ، آر اے ایف ، پی اے سی اور علاقہ کی پولیس کو تعینات کیا جائے گا ۔ ضلع کو زون اور سیکٹر میں تقسیم کردیا جائے گا۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ کانوڑیوں کی سیکورٹی کو لے کر پولیس انتظامیہ سنجیدہ ہے اور ساتھ ہی جہاں سے کانوڑیئے گزریں گے وہاں پر روشنی کے نظام کو لے کر مختلف محکموں سے تبادلہ خیال کرنے کے لئے ابھی سے خاکہ تیار کیا جارہا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ 16جون کو ریاست اتراکھنڈ کی راجدھانی دہرہ دون میں ریاست ہماچل پردیش ، ہریانہ، پنجاب کے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ ہوگی جس میں ریاست اتراکھنڈ کے ڈی جی پی اشوک کمار بھی موجود رہیں گے۔ اس موقع پر ایس ایس پی سہارنپور وپن تاڑا ، ایس ایس پی مظفرنگر سنجیو سمن، ایس پی شاملی اور دیگر افسران موجود رہے۔