نئی دہلی ،صحافت کے پیچھے عظیم قومی وملکی ذمہ داری پوشیدہ ہے صحافت یہ نہیں کہ خبریں اکٹھا کر کے اسے چھاپ دیا جائےبلکہ صحافت کے پیچھے ایک بڑی ذمے داری پوشیدہ ہے۔ اگر اس ذمہ داری کا احساس زندہ ہے تو ایک صحافی فرد وسماج کو بنانے اور تعمیر کی راہ پر لگا سکتا ھے۔اور کسی بھی درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے لئے ھم وطنوں کو تیار کر سکتا ھے۔اور انہیں صحیح راہ عمل دکھا سکتا ھے،لیکن اگر صحافت کے پیچھے احساس ذمہ داری مفقود ہو تواس سے صرف فساد بگاڑاور تباہی کا کام انجام پاسکتے ہیں ‘جس سے ملک اوراھل وطن کو سوائے بربادی،نفرت وعداوت کے سوا کچھ نا ملے گا۔یہ مخلص اھل قلم،قلم کی ستائش کی تمنا وآرزو نہیں رکھتے ہیںوہ قلم کی قیمت کے متمنی نہیں ھوتے ‘نہ ہی انہیں کسی انعام کی توقع ھوتی ہے یہ مخلص صحافی معاشرے کی مثبت ضرورت کے پیش نظر اپنا کام جاری رکھتے ھیں ایسے افراد کے لیے ھمارا فرض بنتا ہے کہ ھم ان کے لئے کچھ کریں۔ انجمن ارتقائے اردو ادب نیپال کی جانب ہندوستان سے شائع ہونے والے اخبارات کے مدیران کو نیپال کا سب سے بڑا ایوارڈ” ہمالیائی اردو ادب ایوارڈ” برائے صحافت دھلی غالب اکیڈمی میں 9/نومبر سہہ پہرکو اس ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔ان خیلات کا اظہار نیپال کے معروف صحافی وشاعر صدر انجمن ارتقائے اردو ادب زاہد آزاد جھنڈانگری نے کیا آپ نے آگے کہا اس بار ہندوستان کے تین اھم مشہور معروف شخصیات کو ہمالیائی اردو ایوارڈ برا ئے "صحافت "عطا کیا جائے گا ۔معروف صحافی معصوم مراد آبادی چیف ایڈیٹر روزنامہ خبر دار ،معروف صاحب قلم مستقل کالم نگار عظیم اختر صاحب،معروف صحافی ایم ودود ساجد رئیس التحریر روزنامہ انقلاب،انہیں "نیپال”نجمن ارتقائے اردو ادب نیپال کی جانب سے سال2022کا ہمالیائی اردو ایوارڈ براے صحافت دیا جائے گا ان شاءاللہ جو مومنٹو توصیفی اسناد وشال پر مشتمل ہوگا۔ آپ نے آگے کہا اس سے قبل انجمن ارتقائے اردو ادب نیپال کی جانب سے12سالوں میں کئی درجن ادباء و شعراءکرام کو اعزازات و اکرام سے نوازا جا چکاہے۔ انجمن ارتقائے اردو ادب نیپال ،نیپال کی سب سے قدیم انجمن ھے جو1987سے ادبی صحافتی وعلمی واصلاحی کاز میں لگی ھوئی ہے۔یہ پروگرام .غالب اکیڈمی حضرت نظام الدین میں سہہ پہر اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن دھلی کا منعقد کردہ ہے۔ یہ ہمالیائی اردو ادب ایوارڈ براے صحافت2013میں ممبر راجیہ سبھامحترم۔ م افضل ۔2014میں معروف صحافی سہیل انجم اورمشہور ومعروف اخبار نئی دنیا کے مدیر اعلیٰ شاھد صدیقی کو تفویض کیا گیا۔اسی طرح مشہور ومعروف ناظمین مشاعرہ ڈاکٹر ملک زادہ منظور احمد۔ پروفیسرانور جلالپوری۔معرف شاعرنواز دیوبندی۔ڈاکٹر کلیم قیصر اور ان کے علاوہ بے شمار ادبی شخصیات کو ہمالیائی اردو ادب ایوارڈ براے شاعری دیا جایا جا چکا ہے۔ عالمی یوم اردو (علامہ اقبال اردو ڈے ) کے لئے ڈاکٹر سید احمد خاں حفظہ اللہ اور اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی مکمل ٹیم مع برادرم معروف ومشہور صحافی سہیل انجم قابل صد مبارکباد ہیں۔