منہاج احمد
نئی دہلی 18جولائی،سماج نیوز سروس: دہلی میں سیلاب کے پانی کی وجہ سے ڈینگو، چکن گنیا اور ملیریا جیسی بیماریوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ گزشتہ 15 دنوں میں ڈینگو کے معاملوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دہلی میں اب تک ڈینگو کے 163 معاملے سامنے آئے ہیں۔ روزانہ تقریباً 4 ڈینگو کے مریض داخل ہو رہے ہیں۔ہر سال کی طرح دہلی میں بارش کے ساتھ ہی ڈینگو کے کیسز سامنے آنے لگے ہیں۔ جون کے مقابلے جولائی میں ڈینگو دوگنی رفتار سے پھیل رہا ہے۔ یہ بات پیر کو جاری ہونے والی رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔ ڈینگوکے مریض بھی علاج کے لیے اسپتال پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ ڈینگو کے مریض جی ٹی بی ،سوامی دیانند ،چاچا نہرو ،کلاوتی ،لیڈی ہارڈنگ ،ایمس، صفدر جنگ، ایل این جے پی ،رام منوہر لوہیاجیسے اسپتالوں میں بھی آنے لگے ہیں۔ فی الحال یہ اطمینان کی بات ہے کہ حالات قابو میں ہیں۔جاری کردہ ڈینگو رپورٹ کے مطابق اس سال دہلی میں اب تک ڈینگو کے 163 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ جون میں صرف 40 کیسز سامنے آئے تھے لیکن جولائی کے 15 دنوں میں ڈینگو کے 41 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ یہی نہیں، گزشتہ ہفتے ہی کے سات دنوں میں 27 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، یعنی روزانہ اوسطاً 4 نئے مریض آ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ملیریا کے اب تک 54 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ملیریا کے کیسز میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ماہ جون میں 10 کیسز سامنے آئے تھے لیکن جولائی میں 16 کیسز سامنے آئے ہیں۔ چکن گنیا کے صرف 14 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ جون میں چکن گنیا کے 6 کیسز سامنے آئے تھے جبکہ جولائی میں اب تک صرف 3 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔اس بار مسلسل بارش کی وجہ سے ڈینگو انفیکشن مزید پھیلنے کا خدشہ ہے۔ اسی لیے محکمہ صحت ڈینگو کے تناؤ کا پتہ لگانے کے لیے ٹیسٹ کرانے جا رہا ہے۔ اس سے ڈینگو سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ اس کے ساتھ یہ حکومت کو اپنی تیاریوں اور مزید پالیسیاں بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ڈینگو وائرس کی چار اقسام ہیں۔ ان میں سے کچھ نارمل ہیں جن میں انفیکشن کے بعد بھی مریض کو زیادہ پریشانی نہیں ہوتی۔ کچھ ایسی قسمیں ہیں، جن کا انفیکشن سنگین بیماری کا باعث بنتا ہے۔