نئی دہلی16اکتوبر،سماج نیوز سروس:ان دنوں دہلی-این سی آر میں مشہور کورئیر کمپنیوں کے نام پر سائبر فراڈ کے معاملے تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ملک کے کئی حصوں میں بیٹھے سائبر ٹھگ آپ کے نام سے بیرون ملک کورئیر کے ذریعے ہیروئن، کوکین یا دیگر منشیات بھیجنے کی بات کرتے ہیں۔ بات چیت کے دوران بدمعاش آپ کو آپ کا آدھار، پین، موبائل نمبر اور یہاں تک کہ آپ کی بہت سی خفیہ معلومات بھی بتاتے ہیں۔خوف کا ماحول پیدا کرنے کے لیے پولیس کی وردی میں ویڈیو کالز، وائرلیس سیٹ پر دوسرے افسران سے بات چیت اور خود تھانے کی تصاویر بھی دکھائی جاتی ہیں۔ اس دوران متاثرہ کو مزید ڈرانے کے لیے ممبئی کرائم برانچ کی طرف سے ایک نوٹس، ریزرو بینک کا ایک خط جس میں کھاتہ منجمد کرنے کا ذکر ہے، اور دیگر دستاویزات بھیجے گئے۔ابتدائی طور پر متاثرہ کا کہنا ہے کہ اس نے ایسا کوئی پارسل نہیں بھیجا تھا۔ بعد میں اسے بتایا جاتا ہے کہ اس کی شناخت کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔ اب آپ کو ممبئی کرائم برانچ میں آنا پڑے گا۔ یہاں تک کہ گرفتاری اور ضمانت کی بات ہو رہی ہے۔ اس سے شکار کو خوف آتا ہے۔ اس طرح متاثرہ کو نفسیاتی خوف ظاہر کرنے کے بعد اس سے فراڈ کی صورت میں بڑی رقم آسانی سے وصول کی جاتی ہے۔ شکار وہی کرتا ہے جیسا اسے کہا جاتا ہے۔ اس وقت دہلی کے کئی اضلاع کے سائبر پولس اسٹیشنوں اور اسپیشل سیل کے انٹیلی جنس فیوڑن اور اسٹریٹجک آپریشن یونٹ میں اس طرح کی دھوکہ دہی کے 50 سے زیادہ معاملے درج کیے گئے ہیں۔پنجابی باغ کا رہنے والا سنجے (نام بدلا ہوا) گروگرام میں ایک آئی ٹی کمپنی میں اسسٹنٹ منیجر ہے۔ حال ہی میں اس کے موبائل پر کال آئی۔اس نے فون اٹھایا تو آواز آئی ‘آپ کا پارسل روک دیا گیا ہے’ مزید معلومات کے لیے ایک دبائیں سنجے نے جیسے ہی ایک دبایا، دوسری طرف سے ایک شخص کی آواز آئی۔ اس نے بتایا کہ وہ FedEx کسٹمر سروس کو کال کر رہا ہے۔ آپ نے جو پارسل ممبئی سے کناڈا بھیجا تھا اسے محکمہ نارکوٹکس نے ضبط کر لیا ہے۔بات چیت کے دوران وپن نامی ایک شخص دوسرے شخص سے وائرلیس پر بات کرتا ہے۔ وائرلیس والا شخص سنجے کا نام لیتا ہے اور اسے اب تک گرفتار نہ کرنے پر ڈانٹتا ہے۔ دوسرے شخص کا کہنا ہے کہ اس کے نام پر کھولے گئے بینک اکاؤنٹ سے 80 لاکھ روپے کی منشیات خریدی گئی ہیں، اسے گرفتار کرنا پڑے گا۔ یہ سن کر سنجے کے ہاتھ پاؤں کانپنے لگے۔ بعد ازاں اسے ضمانت کے لیے وکیل سے بات کرنے پر مجبور کیا گیا۔دہلی پولس ترجمان ڈی سی پی سمن نلوا نے کہا کہ اگر آپ کو کورئیر پارسل کے نام پر کال آتی ہے تو اسے نظر انداز کر دیں۔یہاں تک کہ اگر آپ فون اٹھاتے ہیں، کسی بھی آپشن پر کوئی بٹن نہ دبائیں۔اپنی ذاتی معلومات کسی کو فراہم نہ کریں۔کسی بھی لنک پر کلک نہ کریں۔دھوکہ دہی کی صورت میں قریبی سائبر پولیس اسٹیشن یا 1930 میں شکایت درج کروائیں دہلی پولس ترجمان نے مزید بتایا کہ کورئیر پارسل کے نام پر دھوکہ دہی کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔ اگر کوئی آپ کو پارسل کے نام پر ڈرا دھمکا کر آپ سے رقم بٹورنے کی کوشش کرتا ہے تو بالکل بھی گھبرائیں نہیں اور جلد از جلد قریبی پولیس اسٹیشن یا سائبر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائیں۔ آپ آن لائن شکایت بھی کر سکتے ہیں۔












