جے پور، 19 اکتوبر : راجستھان میں 25 نومبر کو ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات میں اس بار بہت زیادہ زیر بحث رہنے والا ایسٹ راجستھان کینال پروجیکٹ ( ای آر سی پی) ایک بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے اور حکمراں کانگریس اس بار کامیابیوں کے ساتھ پھر سے اقتدار میں آ رہی ہے ۔ جب کہ اہم اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بدعنوانی اور بگڑتے امن و امان کے مسائل پر وزیر اعظم نریندر مودی کی مدد سے اپنی حکومت بنانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ کانگریس نے ای آر سی پی معاملے پر مرکزی حکومت کے وعدے توڑنے کے خلاف 16 اکتوبر سے باران سے عوامی بیداری مہم شروع کی ہے اور اس کے تحت کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی جمعہ کو دوسہ ضلع کے کنڈولی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کریں گی۔ کانگریس کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ اس الیکشن میں ای آر سی پی ایک بڑا مسئلہ ہے ۔ کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے باران میں کانگریس کی عوامی بیداری مہم کا آغاز کیا اور ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ای آر سی پی کا مسئلہ بہت زور وشور سے اٹھایا۔ ای آر سی پی پر الزام لگاتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا کہ مسٹر مودی اور راجستھان سے جیتنے والے 25 ممبران پارلیمنٹ نے ریاست کے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے ۔ کانگریس کے لیڈروں نے اب گزشتہ لوک سبھا انتخابات سے قبل جے پور اور اجمیر میں میٹنگوں میں دیے گئے ان بیانات کی بنیاد پر مسٹر مودی کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے جس میں وزیر اعظم نے ای آر سی پی کو قومی پروجیکٹ قرار دینے پر ہمدردانہ غور کرنے کا یقین دلایا تھا۔کانگریس کے سینئر لیڈر اور وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت گزشتہ کئی دنوں سے مسلسل ای آر سی پی کا مسئلہ اٹھا رہے ہیں اور وہ ہر موقع اور پلیٹ فارم پر وزیر اعظم سے ای آر سی پی کو قومی پروجیکٹ کا درجہ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انتخابات کے پیش نظر مسٹر مودی کے حالیہ دورہ راجستھان کے دوران ‘‘مودی کا مطلب ہے گارنٹی پوری کرنے کی گارنٹی’’ کے بیان کے بعد مسٹر کھڑگے ، مسٹر گہلوت اور دیگر کانگریسی لیڈروں نے اس کا جواب دینا شروع کر دیا ہے ۔ کہتے ہیں کہ وزیراعظم نے ای آر سی پی کو قومی درجہ دینے کا وعدہ کرنے کے باوجود اسے پورا نہیں کیا، کیا یہی ان کی گارنٹی ہے ؟ کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی، مسٹر کھڑگے ، مسٹر گہلوت اور کانگریس کے دیگر لیڈر اس الیکشن میں اپنی ریاستی حکومت کی مختلف عوامی فلاحی اسکیموں کا پرزور طریقے پر ذکر کر رہے ہیں جن میں ریاستی حکومت کی ہیلتھ انشورنس اسکیم، صحت کا حق، پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس)، سماجی تحفظ شامل ہے ۔ جبکہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر مہنگائی پر قابو نہ پانے ، بے روزگاری میں اضافہ اور ملک کے حالات خراب کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر اس بار راجستھان میں کانگریس کی حکومت پھر سے برسراقتدار آگئی تو اس کا اثر اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات پر بھی پڑے گا۔ مسٹر گہلوت کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت نے ای آر سی پی کے لیے 14 ہزار کروڑ روپے منظور کیے ہیں اور اس پر کام شروع کر دیا ہے ۔












