نئی دہلی27؍ اکتوبر: ’’میوات فساد کے دوران ایک درجن کے قریب مسجدوں پر حملہ ہوا تھا : ان میں سب سے زیادہ مسجدوں کو نقصان ہوڈل اور پلول کے علاقوں میں ہوا ۔مسجد قریشیان ہوڈل میں فسادیوں نے توڑ پھوڑ اور بے حرمتی کی ۔اسی طرح ایک مسجد میں محراب کی جگہ پر نعوذ باللہ ’ پیشاب گھر‘ لکھ دیا گیاتھا ۔ان مقامات پر فسادیوں کا اتنا زیادہ ہنگامہ تھا کہ مقامی لوگ اپنی جان بچانے کے لیے ادھر ادھر چھپنے پر مجبور ہوئے ۔ لیکن صدا فسوس کہ آج تک ایسے مجرمانہ اعمال انجام دینے والے گرفتار نہیں ہوئے اور نہ پولس نے ان کی گرفتاری کے لیے ٹھوس اقدامات کیے‘‘ : ان خیالات کا اظہار آج مذکورہ علاقے میں دومسجدوں کے افتتاح کے موقع پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹر مولانا حکیم الدین قاسمی نے کیا ۔مولانا حکیم الدین قاسمی نے بتایا کہ جمعیۃ علماء ہند نے اپنے صدر محترم مولانا محمود اسعد مدنی کی قیادت میں دینی ، اخلاقی اور وطنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے فساد زدہ مسجدوں کی مرمت میں ہاتھ بٹایا ہے ۔اب تک نو مسجدوں کی مرمت کے بعد افتتاح عمل میں آچکا ہے ، باقی دو مسجدوں کا جلد افتتاح ہو گا۔انھوں نے بتایا کہ آج جن دو مسجدوں کا افتتاح ہوا ، ان میں ایک مسجد قریشیان ہے ، جن کے امام حافظ محمد مصطفی ہیں۔ اس مسجد میں آج جمعہ کی امامت کا فریضہ حافظ محمود (ابن مولانا حکیم الدین قاسمی )نے ادا کیا ۔اس مسجد کے بنانے میں سب سے بڑا کردار عبدالرشید بھائی اور ان کے بیٹے وکیل بھائی کا ہے۔دوسری مسجد گاندھی چوک ہوڈل صرافہ بازار ہے ، جس کے امام مولانا یاسین صاحب ہیں۔ آج مسجد میں جمعہ کی نماز حافظ ابوبکر( ابن مولانا حکیم الدین قاسمی) نے پڑھائی۔ان دونوں مسجدوں کے امام ، متولی صاحبان اورمصلیان نے جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے کی گئی کوششوں کی ستائش کی اور شکریہ ادا کیا۔جمعیۃ علماء ہند کے سینئر آرگنائزر مولانا غیو راحمد قاسمی نے بتایا کہ جمعیۃ علماء ہند قانونی سطح پر بھی وسیع پیمانے پر کام کررہی ہے ، بالخصوص وہ بے قصور مسلم افراد جن کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کی ضمانت پر وکیلوں کی ایک ٹیم شب و روز لگی ہوئی ہے ، اب تک کل ۵۳۸ ضمانتیں ہو چکی ہیں ( الحمدللہ )
اس موقع پر جمعیۃ علماء متھرا کے ذمہ داران ماسٹر عابد حسین ، شبیر احمد،حاجی طاہر، صابر بھائی تبلیغی جماعت، راشد بھائی اور آصف بھائی موجود تھے ۔ان کے علاوہ جمعیۃ علما ء ہند کے سینئر آرگنائزر مولانا غیور احمد قاسمی ، حافظ اسعد، حافظ محمد سلیم وغیرہ بھی شریک ِوفد تھے ۔












