بین اسٹوکس نے دلائی شاندار جیت، شاہین آفریدی کی چوٹ بھی بنی پاکستان کی ہار کی وجہ
شاہین کی انجری نے ہمیں میچ سے باہر کر دیا:کپتان بابراعظم
میلبورن: ٹی-20 عالمی کپ کے فائنل میں پاکستان کو 5 وکٹ سے شکست دے کر انگلینڈ نے ٹرافی اپنے نام کر لی ہے۔ بین اسٹوکس نے شاندار نصف سنچری اسکور کی اور اپنی ٹیم کو جیت کی دہلیز تک پہنچایا۔ قبل ازیں انگلینڈ کے گیندبازوں نے شاندار گیندبازی کی اور پاکستان کو 137 رن پر روک دیا۔ سیم کرن نے سب سے زیادہ 3 وکٹ حاصل کئے، اس کے علاوہ عادل راشد داور کرس جارڈن نے دو دو وکٹ لئے۔ایک وقت پر انگلینڈ کا اسکور 3 وکٹ کے نقصان پر 45 رن تھا، لیکن اس کے بین اسٹوکس نے پہلے کپتان جوس بٹلر اور پھر ہیری بروک کے ساتھ مل کر پاکستانی گیندبازوں کا سامنا کیا۔ بعد میں انہیں معین علی کا ساتھ ملا اور جیت پاکستان سے دور ہوتی چلی گئی۔ بین اسٹوکس نے 49 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 52 رن بنائے۔ پاکستانی گیندبازوں نے شاندار گیندبازی کا مظاہرہ کیا لیکن ہدف کم ہونے کی وجہ سے وہ اس کا دفاع نہیں کر سکے۔شاہین آفریدی کی چوٹ بھی پاکستان کی ہار کی ایک وجہ بنی کیونکہ وہ 2.1 اوور ہی پھینک سکے۔ انہیں فیلڈنگ کرتے وقت چوٹ لگی تھی۔ ان کی جگہ پر بولنگ کرنے کے لئے آئے افتخار احمد کی دو گیندوں پر دو چوکے لگنے کے بعد انگلینڈ نے پچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور ٹیم کو جیت سے ہمکنار کر دیا۔
وہیں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے اتوار کو ٹی -20ورلڈ کپ 2022کے فائنل میں انگلینڈ سے شکست کے بعد کہا کہ شاہین شاہ آفریدی کی چوٹ نے انہیں میچ سے باہر کر دیا۔ انگلینڈ کی اننگز کے 13ویں اوور میں ہیری بروک کا کیچ لیتے ہوئے شاہین کے گھٹنے میں چوٹ لگ گئی تھی۔ شاہین ورلڈ کپ سے قبل گھٹنے کی انجری سے صحت یاب ہو کر ٹیم میں واپس آئے تھے ۔بابر نے میچ کے بعد کہا’مبارک ہو انگلینڈ، انہوں نے اچھا مقابلہ کیا۔ ہم نے یہاں گھر جیسا محسوس کیا، ہر میدان میں زبردست محبت ملی۔ حمایت کیلئے آپ (شائقین)کا شکریہ ۔ میں نے لڑکوں سے کہا کہ وہ اپنا فطری کھیل کھیلیں لیکن ہم 20رن کم بنا سکے ۔ اس کے باوجود لڑکوں نے گیند کے ساتھ شاندار مقابلہ کیا۔ ہماری گیندبازی دنیا کے بہترین حملوں میں سے ایک ہے ۔ بدقسمتی سے شاہین کی انجری نے ہمیں میچ سے باہر کر دیا لیکن یہ کھیل کا حصہ ہے ۔
بین اسٹوکس ’بہترین حریف‘ ہیں:جوس بٹلر
انگلینڈ کے کپتان جوس بٹلر نے اتوار کو ٹی -20ورلڈ کپ 2022کا خطاب جیتنے کے بعد بین اسٹوکس کو ’بہترین حریف‘ قرار دیا۔بٹلر نے میچ کے بعد کہا’ٹی 20ورلڈ کپ جیتنا ایک بہترین تجربہ ہے ۔ یہ ایک شاندار ٹورنامنٹ رہا ہے ۔ ہم نے ہدف کے تعاقب میں اچھی شروعات کی لیکن یہ آسان نہیں تھا۔ بین اسٹوکس آخر میں شاندار رہے ۔ وہ جو بھی کریں، اس میں بہترین حریف ہوتے ہیں۔ ان کے پاس تجربہ بھی ہے ۔ معین علی کے ساتھ ان کی شراکت نے میچ کو پاکستان کی پہنچ سے دور کر دیا۔ انگلینڈ نے خطابی میچ پانچ وکٹوں سے جیت لیا، لیکن بٹلر کی کرشمائی اننگز سے پہلے سیم کرین (12/3)اور عادل رشید (22/2)کی شاندار گیندبازی سے پاکستان کو 137رن پر روک دیا تھا ۔بٹلر نے راشد کی تعریف کرتے ہوئے کہا’عادل کا (12واں) اوور میچ میں ایک بڑا موقع تھا۔ وہ پچھلے تین میچوں میں ہمارے لیے غیر معمولی رہے ہیں۔ وہ ہمارے لیے چیزوں کو انجام دیتے ہیں۔‘