) دنیا کی آبادی منگل کو یعنی (آج) 8ارب تک پہنچ گئی اور بھارت 2023میں دنیا کی سب سے بڑی آبادی کے طور پر چین کو پیچھے چھوڑ دے گا۔یہ اطلاع اقوام متحدہ کی ’ورلڈ پاپولیشن پراسپکٹس 2022‘کی رپورٹ میں دی گئی ہیں۔اقوام متحدہ کے تازہ ترین تخمینے بتاتے ہیں کہ 2030میں دنیا کی آبادی بڑھ کر 8.5بلین، 2050میں 9.7بلین اور 2100میں 10.4بلین ہو جائے گی۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہاکہ ’اس سال آبادی کا عالمی دن ایک سنگ میل ثابت ہوگا کیونکہ ہم زمین کے آٹھ اربویں باشندے کی پیدائش کے منتظر ہیں۔ یہ ہمارے تنوع کا جشن منانے ، ہماری مشترکہ انسانیت کو پہچاننے اور صحت میں ہونے والی ترقی پر حیران ہونے کا موقع ہے جس نے عمر میں اضافہ کیا ہے اور زچگی اور بچوں کی اموات میں ڈرامائی طور پر کمی کی ہے‘۔ انہوں نے کہاکہ ’اس کے ساتھ ہی یہ ہمارے سیارے کی دیکھ بھال کرنے کی ہماری مشترکہ ذمہ داری کی یاد دہانی ہے اور اس بات پر غور کرنے کا ایک لمحہ ہے کہ ہم نے اب بھی ایک دوسرے کے ساتھ اپنے وعدوں کو کہاں چھوڑا ہے‘۔ عالمی یوم آبادی کے موقع پر پیر کو جاری ہونے والی سالانہ ورلڈ پاپولیشن پراسپیکٹ 2022رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عالمی آبادی 1950کے بعد سب سے سست رفتار سے بڑھ رہی ہے جو 2020 میں ایک فیصد سے بھی کم رہ گئی ہے ۔ عالمی آبادی کو سات سے آٹھ ارب تک پہنچنے میں جہاں 12 سال لگے ، وہیں 2037تک اسے نو ارب تک پہنچنے میں تقریباً 15سال لگیں گے ۔ یہ اس بات کی بھی علامت ہے کہ عالمی آبادی کی مجموعی شرح نمو سست ہو رہی ہے۔