مودی حکومت آخر کیا کرنا چاہتی ہے ؟
’پارلیمنٹ سے 141؍اپوزیشن اراکین کی معطلی جمہوریت کا قتل ‘
میٹنگ سے قبل انڈیا اتحاد کا شدید رد عمل ، پارلیمنٹ کے احاطہ میں علم احتجاج بلند ، حفاظتی انتظامات میں کوتاہی پر وزیر داخلہ سے جواب دینے کا مطالبہ جاری
فاروق عبداللہ ، ششی تھرور بھی معطل کیے گئے
منگل کو لوک سبھا کے 49؍اراکین معطل کیے گئے
حکومت نے لگایا دستور کی خلاف ورزی کا الزام
ایوان میں پلے کارڈ اور تختیاں دکھانا غلط ہے
نئی دہلی: 19دسمبر /سماج نیوز سروس:مودی حکومت تمام حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ کو باہر نکال کر کیا کرنا چاہتی ہے ،یہ کہہ پانا فی الحال مشکل ہےتاہم اپوزیشن کے 141؍اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کواپوزیشن انڈیا اتحاد نے جمہوریت کا قتل قرار دیا ہے ۔اس کاروائی کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے پارلیمنٹ کے احاطہ میں علم احتجاج بلند کیا گیا ۔ میٹنگ سے قبل انڈیا اتحاد کی جانب سے مشترکہ طور پر کاروائی کی مذمت کی گئی اور اس کو حکومت کا تاناشاہی رویہ قرار دیا گیا۔راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر اورکانگریس کے صدر ملکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ جمہوریت کے اصولوں کو کوڑے دان میں پھینکا جا رہا ہے ۔ علاوہ ازیں لوک سبھا میں تختیاں دکھانے اور ایوان کی توہین کرنے کو لے کر منگل کو فاروق عبداللہ، ششی تھرور، منیش تیواری اور سپریا سولے سمیت 49 ؍مزید اپوزیشن اراکین کو پارلیمنٹ کے موجودہ سرمائی اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے معطل کر دیا گیا۔ ایوان کی توہین کے معاملے میں اب تک کل 95 ؍لوک سبھا ممبران کو معطل کیا جا چکا ہے۔ اس سے پہلے گزشتہ ہفتے جمعرات کو 13 ؍ارکان اور پیر کو 33 ؍ارکان کو معطل کیا گیا تھا۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا کو ملا کر 141 ؍ممبران پارلیمنٹ کو معطل کیا جا چکا ہے۔ علاوہ ازیں دو مرتبہ ملتوی ہونے کے بعد جب ساڑھے بارہ بجے ایوان کی کارروائی پھر شروع ہوئی تو صدارتی چیئرمین راجیندر اگروال نے اراکین کے نام لیتے ہوئے کہا کہ ‘یہ ایک ناخوشگوار واقعہ ہے کہ بار بار کی درخواستوں کے باوجود آپ ضابطوں کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ آپ آسن کی نافرمانی کر رہے ہیں۔ انھوں نے پارلیمنٹ میں سیکورٹی میں چوک کے معاملے میں آسن کے قریب آکر نعرے لگانے والے اپوزیشن ارکان سے کہا کہ مسلسل درخواست کے بعد بھی آپ ضابطوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور آپ نے آسن کو کارروائی کرنے کیلئے مجبور کردیا ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ کوئی بھی رکن ایوان کے اندر ‘پلے کارڈ یا تختی نہیں لائے گا ، اس کے باوجود اراکین پارلیمنٹ آسن، ایوان اور مینڈیٹ کی توہین کر رہے ہیں۔ اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پانچ ریاستوں کے حال ہی میں ختم ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ان کی حالت سے مایوس ہو کر ایسا قدم اٹھا رہے ہیں۔ جوشی نے کہا کہ اگر آپ ایسے ہی کرتے رہے تو اگلے انتخابات کے بعد بھی آپ یہاں نہیں آپائیں گے۔اس کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے اپوزیشن کے 49 ؍ارکان کے نام لئے اور انہیں پلے کارڈ دکھانے اور آسن کی توہین کرنے پر معطل کرنے کی تجویز پیش کی جسے ایوان نے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ معطل ارکان میں کانگریس کے ششی تھرور، منیش تیواری، گرجیت سنگھ اوجلا، سپتگیری اولاکا، پردیوت بوردولوئی، گیتا کوڈا، جیوتسنا مہنت، جسویر گل، کارتی چدمبرم، محمد صادق، ایم کے وشنو پرساد، رونیت سنگھ بٹو، کے سدھاکرن، وی ویتھیلنگم، فرانسسکو سررینہا، ادور پرکاش، چیلا کمار اور پرتیبھا سنگھ شامل ہیں۔