:سپریم کورٹ نے مونک نہر تنازعہ کیس میں پنجاب اور ہریانہ حکومتوں کی سرزنش کی ہے۔ سپریم کورٹ نے دونوں ریاستوں کو ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کو کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کتنی میٹنگیں کرتے ہیں؟ عام آدمی مسئلہ کا حل دیکھنا چاہتا ہے، ریاستی حکومتوں کو سیاست میں نہ الجھ کر حل پر توجہ دینی چاہیے۔سپریم کورٹ نے مونک نہر تنازعہ کیس میں پنجاب حکومت سے کہا کہ حکومت نے اس معاملے میں کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا۔ سپریم کورٹ نے پنجاب اور ہریانہ حکومتوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ریاستی حکومتوں کو بیٹھ کر مسئلہ حل کرنے کی سمت قدم اٹھانا چاہیے۔ 25 دیہات کے لوگ آج بھی سیلاب سے پریشان ہیں اور ان کے مسائل آج بھی حل نہیں ہوئے۔ ریاستی حکومتیں صرف میٹنگیں کر رہی ہیں۔سپریم کورٹ نے پنجاب اور ہریانہ حکومتوں سے کہا کہ وہ 4 ہفتے کے اندر اس معاملے میں اپنی رپورٹ داخل کریں۔ سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت 3 جنوری کو کرے گی۔