س:دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخاب میں باغی امیدوار بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے درد سر ثابت ہو سکتے ہیں۔ کارپوریشن انتخاب میں تقریباً ہر تیسری سیٹ پر بی جے پی کے باغی امیدوار کھڑے ہیں۔ ایسی ہی صورتحال عام آدمی پارٹی کی ہے اور نصف سے زیادہ سیٹوں پر باغی کھیل خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگرچہ بی جے پی نے اپنے کچھ لیڈروں اور عہدیداروں کو باغیوں کو نقصان پر قابو پانے کے لیے قائل کرنے کے لیے متحرک کیا ہے۔ زیادہ تر باغیوں کا الزام ہے کہ ان کے وارڈ میں کمزور یا باہر کے امیدواروں کو ٹکٹ دیے گئے ہیں۔جنوبی دہلی کی بات کریں تو مہرولی علاقے سے بی جے پی کے سابق کارپوریٹر ستیندر چودھری نے باغی کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ ان کے ساتھ ایک ہی علاقہ سے سابق کارپوریٹر اور دو سابق ڈیویژنل صدور کے علاوہ ڈویژن اور ضلع کے کئی مضبوط عہدیدار اور کارکنان الیکشن میں اکھٹے ہوئے ہیں۔ ستیندر چودھری نے کہا کہ ہمیں اپنے وارڈ سے جیتنا ہے۔ پارٹی نے جس شخص کو ٹکٹ دیا ہے وہ کمزور امیدوار ہے اور ہار جائے گا اس لیے ہمیں کاغذات نامزدگی داخل کرنا ہوں گے۔وکاس تیاگی نے وارڈ نمبر 103 کیشوپور سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ علاقے میں کئی مسائل ہیں، جن پر بی جے پی کے سابق کارپوریٹر نے کوئی کام نہیں کیا۔