سابق رکن اسمبلی عمران مسعود کے بہوجن سماج پارٹی میں شامل ہونے اور انہیں مغربی یوپی و اتراکھنڈ کی ذمہ داری دیئے جانے پریہاں کارکنان کی جانب سے ایک استقبالیہ تقریب کا انعقاد ،جس میں دلت مسلم اتحاد کے فارمولہ پر چل کر بی ایس پی کو کامیاب بنانے کی اپیل کی گئی۔ اس موقع پر سابق رکن اسمبلی عمران کا مسعود کا گلپوشی کرکے زور دار استقبال کیاگیا۔ اس دوران عمران مسعود نے اپنے خطاب میں سماجوادی پارٹی پر مسلم سماج کو ووٹ بینک کے طورپر استعمال کرکے ان کا استحصال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ دلت مسلم ملک کی ایک ایسی مضبوط طاقت ہے اگر یہ متحد ہوجائے تو بہن جی ایک مرتبہ پھر صوبہ کی وزیر اعلیٰ ہوںگی اور سابقہ سرکار کی طرح تمام طبقات کے ساتھ انصاف اور برابری کے عملی اقدامات کرکے دکھائینگی۔ انہوں نے مایاوتی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بہن جی نے مجھے جتنا احترام و سماّن دیا اتنا سماّن آج تک مجھے کسی پارٹی نے نہیں دیا۔
انہوںنے اکھلیش یادو نے مجھے بھی دھوکہ دیا اور میری قوم کو بھی دھوکہ دیا، انہوں نے اکھلیش یادو پر سیدھا حملہ کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے مسلم لیڈر شپ کو ختم کرنے کاکام کیاہے۔ انہوںنے مظفر نگر فساد کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت کی سماجوادی کی حکومت نے ایسے مقدمات لکھے تھے،جن میں سبھی مجرم بری ہوگئے، انہوں نے کہاکہ اسمبلی الیکشن میں مسلمان نے جتنا ووٹ سماجوادی پارٹی کو دیا اتنا نہ کبھی انہیں ملا ہے اور نہ کبھی ملے گا، کیونکہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ ہم اپنی بے عزتی برداشت کرلیں گے لیکن قوم کی بے عزتی برداشت نہیں کی جائیگی، لیکن انہوں نے بی جے پی کے ساتھ مل کر ایک بڑا کھیل کردیا اور ایک مرتبہ پھر مسلمان اور ا ن کے لیڈر ٹھگا سا محسوس کرنے لگے۔
انہوںنے کہاکہ اب ہمیں کسی دھوکہ میں آنے کی ضرورت نہیں بلکہ متحد ہوکر دلت مسلم اتحاد کو مضبوط بنانا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے اپنی سیٹوں پر بہتر کاردگی کا مظاہرہ کرکے دکھایا لیکن وہ خود اپنے اضلاع ہار گئے ،اسلئے اب صاف ہوچکاہے ان کاووٹ بیس کچھ نہیں ہے بلکہ اکھلیش یادو مسلمانوں کا ووٹ لیکر انہیں ہی دھوکہ دے رہے ہیں،اسلئے مایاوتی کے ہاتھوں کو مضبوط کرنے کا وقت آگیاہے۔انہوں نے کہاکہ ایک نوجوان سماجواج وادی پارٹی کا رکن اسمبلی ناہید حسن شدید ترین بیمار ہے ،جسے اسپتال میں ہونا چاہئے اور اسے بہتر علاج ملنا چاہئے لیکن وہ ایک ہزار کلو میٹر دور جیل میں پڑا ہے، مگر اکھلیش یادو خاموش ہیں، اعظم خاں کو برباد کردیاگیا ،لیکن اکھلیش کے ہونٹ سلے ہوئے ہیں،جن کے نزدیک اپنے ہی مسلم لیڈران کی اہمیت نہیں ہے وہ مسلم قوم کی کیا فکر کرینگے اسلئے آپ کو اب کسی بھی طرح کے بہکاوے میں آنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ دلت مسلم ایک ایسی مضبوط طاقت ہے ،جو صوبہ کے ساتھ ملک کے اقتدار کو بدلنے کی طاقت رکھتی ہے ،اگر ہم متحد رہے تو وہ دن بھی دور نہیں جب بہن مایاوتی ملک کی وزیر اعظم ہوںگی۔ اس دوران انہوںنے جہاں اکھلیش یادو پر جم کر حملے بولے وہیں دلت مسلم اتحادکو اقتدار کی کنجی بتایا اور لوگوں کو یہ باور کرایا کہ دلت مسلم اتحاد ہی میں مسلم قوم کا مفاد پوشیدہ ہے۔ اس دوران دیگر لیڈران بھی مایاوتی کے ہاتھوں کو مضبوط کرنے پر زور دیااور موجودہ بی جے پی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔اس دوران چیئرمین ضیاءالدین انصاری، سرفرازاحمد،نریندر پردھان،نریش گوتم جمال الدین انصاری، فیروزگوڑ وغیرہ موجود رہے۔ نظامت کے فرائض شاہنواز ملک نے انجام دیئے۔