سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلی اتر پردیش اکھلیش یادو نے مودی حکومت پر اٹھائے سوال ،فرانس میں گرفتار 303؍لوگوں میں 99؍لوگ صرف گجرات سے ، تو کیا یہ ہے گجرات ماڈل ؟
اپوزیشن کی جانب سے مودی حکومت پر حملہ جاری
ہر سال دو کروڑ نوکری دینے کے وعدے کا کیا ہوا ؟
مودی حکومت میں شہریت چھوڑنے میں اضافہ کیوں
اب تک 17؍لاکھ لوگوں نے ترک کی ہے شہریت
ہندوستانیوں کی گرفتاریاں بھی خوب ہو رہی ہیں
نئی دہلی :ہر سال 2؍کروڑ روزگار دینے کا وعدہ کرنے والی مرکز کی مودی حکومت کے سامنے ایک بار پھر روزگار کا بڑا سوال کھڑا ہو گیا کیونکہ بھارت کی شہریت ترک کرنے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔اپوزیشن کی جانب سے مودی حکومت پر سخت تنقید کی جا رہی ہے ۔ بے روزگاری کا یہ معاملہ اس وقت پھر ابھر کر سامنے آیا جب فرانس میں پھر 303؍ہندوستانی گرفتار کر لیے گئے ۔ ان میں سے 96؍کا تعلق گجرات سے ہے لہٰذا اس پر بھی سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا یہی گجرات ماڈل ہے کہ سب سے زیادہ اسی صوبہ کے لوگ شہریت چھوڑ کر دوسرے ملک بھاگ رہے ہیں ۔ سماجوادی پارٹی کےقومی صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے اپنے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے ۔ انھوں نے لکھا ہے ۔ ’’ ایک فکر مندی کا سوال یہ ہے کہ بی جے پی کی حکومت میں لوگ ملک چھوڑ کر جانے پر کیوں مجبور ہو رہے ہیں ۔ابھی غیر قانونی طریقہ سے امریکہ جانے کے راستے میں ، جو 303؍ہندوستانی فرانس میں پکڑے گئے ہیں ان میں سے 96؍لوگ صرف گجرات کے ہیں ۔اگر گجرات حقیقت میں ترقی کا ماڈل ہے تو پھر وہاں کے لوگ باہر جانے کے لیے کیوں مجبور ہو رہے ہیں ۔ ایسی خبروں کے آنے سے پوری دنیا میں ملک کی شبیہ کو دوہرا نقصان ہوتا ہے ۔ایک تو یہ کہ ملک میں روزگار نہیں ہے ،اور دوسرا یہ کہ ہمارے ملک کے لوگوں کو ترقی یافتہ ملک اپنا ویزا دینا نہیں چاہتے ۔ان دونوں منفی حالات کے لیے مودی حکومت ہی ذمہ دار ہے ۔‘‘ اکھلیش یادو کے اس ٹوئٹ نے ایک بار پھر مودی حکومت کے سامنے بڑا سوال پیدا کر دیا ہے ، خاص طور پر اس وقت کہ جب عام انتخابات 2024؍کی تیاری چل رہی ہے اور پی ایم مودی بڑے بڑے دعوے کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ خود وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایاہے کہ صرف سال 2022؍میں ریکارڈ 2؍لاکھ 25؍ہزار 650؍ہندوستانیوں نے اپنی شہریت ترک کرکے دوسرے ملک میں جاکر شہریت حاصل کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ دس سال میں قریب 17؍لاکھ ہندوستانیوں نے اپنی شہریت ترک کی ہے۔ایسا نہیں ہے کہ اس سے پہلے لوگ شہریت ترک نہیں کر رہے تھے لیکن مودی حکومت میں اس میں بہت اضافہ ہوا ہے ۔ امریکہ میں ہر سال بڑی تعداد میں ہندوستانی گرفتار کیے جاتے ہیں اور ان پر الزام ہوتا ہے کہ وہ غیر قانونی طریقہ سے امریکہ میں داخل ہوئے ہیں۔یہ بھی رپورٹ ہے کہ مودی حکومت میں بڑے پیمانے پر تاجروں نے بھی ہندوستان چھوڑ دیا ہے ۔ اپوزیشن کی جانب سے سوال کیا جا رہا ہے کہ اس کا ذمہ دار کون ہے ؟ کیوں لوگ اس قدر اپنا ملک چھوڑ کر دوسرے ملک میں شہریت اختیار کر رہے ہیں ؟اس معاملہ میں فی الحال مودی حکومت خاموش ہے ۔