وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج کہا کہ بھارت کے اختراعی نوجوانوں نے ٹیک اور ہنر کی عالمگیریت کو یقینی بنایا ہے اور کہا کہ ‘‘بھارت میں ٹیکنالوجی ، مساوات اور تفویض اختیارات کی طاقت ہے’’۔ وزیراعظم ویڈیو پیغام کے ذریعہ بینگلورو ٹیک سمٹ سے خطاب کر رہے تھے۔وزیراعظم نے بینگلورو کو ٹیکنالوجی اور فکر پر مبنی قیادت ، شمولیت اور ایک اختراعی شہر قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ برسوں سے بینگلورو بھارت کے اختراعی عدد اشاریہ میں پہلے مقام پر رہا ہے۔بھارت کی ٹیکنالوجی اور جدت طرازی نے پہلے ہی دنیا کو متاثر کیا ہے۔ تاہم وزیراعظم نے زور دیا کہ بھارت کے اختراعی نوجوانوں اور بڑھتی ہوئی ٹیک رسائی کی وجہ سے مستقبل موجودہ وقت سے زیادہ وسیع ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے نوجوانوں نے ٹیک عالمگیریت اور ہنر کی عالمگیریت کو یقینی بنایا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ہم دنیا کی بھلائی کے لئے اپنے ہنر کا استعمال کر رہے ہیں’’۔وزیر اعظم نے بتایا کہ بھارت عالمی اختراعی اشاریئے میں 2015 میں 81 ویں مقام سے 40 ویں مقام پر آگیا ہے۔ 2021 سے بھارت میں یونی کارن اسٹارٹ اپس کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے، کیونکہ بھارت 81000 تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کے ساتھ تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ کے طور پر ابھرا ہے۔ بھارت کے ہنر مندی کے پول نے سینکڑوں بین الاقوامی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی ہے ،کہ وہ بھارت میں تحقیق و ترقی کے اپنے مراکز قائم کریں۔بھارتی نوجوانوں کے لیے ٹیکنالوجی کی بڑھتی ہوئی رسائی کی وضاحت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ملک میں رونما ہونے والے موبائل اور ڈیٹا انقلاب کے بارے میں بات کی۔ پچھلے 8 سالوں میں براڈ بینڈ کنکشن 60 ملین سے بڑھ کر 810 ملین تک پہنچ گئے۔ اسمارٹ فون استعمال کرنے والوں کی تعداد 150 ملین سے 750 ملین تک پہنچ گئی۔ انٹرنیٹ کی ترقی دیہی علاقوں میں شہری علاقوں کی بنسبت تیز ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ "ایک نئی آبادی کو انفارمیشن سپر ہائی وے سے جوڑا جا رہا ہے۔” انہوں نے بھارت میں ٹکنالوجی کو جمہوری بنانے پر بھی زور دیا۔ بھارت نے یہ بھی دکھایا ہے کہ ٹیکنالوجی کو انسانی ٹچ کیسے دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "بھارت میں، ٹیکنالوجی مساوات اور بااختیار بنانے کی طاقت ہے۔” انہوں نے دنیا کی سب سے بڑی صحت بیمہ اسکیم آیوشمان بھارت کی مثال دی، جو تقریباً 200 ملین خاندانوں یعنی 600 ملین لوگوں کے لیے تحفظ فراہم کرتی ہے اور کووڈ ٹیکہ کاری مہم، دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم ہے،جو کہ ٹیک پلیٹ فارمز پر چلائی جاتی ہے۔ انہوں نے تعلیم کے شعبے کی مثالیں بھی دیں، جیسے اوپن کورسز کے سب سے بڑے آن لائن ذخیروں میں سے ایک جہاں 10 ملین سے زیادہ کامیاب آن لائن اور مفت سرٹیفیکیشن ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے ڈیٹا کی سب سے کم شرح کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے غریب طلباء کو وباءکے دوران آن لائن کلاسز میں شرکت کرنے میں مدد
پی ایم مودی کی بالی میںجرمنی کے چانسلر کے ساتھ ملاقات
وزیراعظم جناب نریندرمودی نے آج بالی میں جی -20سربراہ کانفرنس کے موقع پروفاقی جرمنی کے چانسلرعالیجناب شولز کے ساتھ میٹنگ کی ۔اس سال دونوں لیڈروں کے درمیان یہ تیسری میٹنگ تھی ۔ سابقہ میٹنگیں چھٹی بھارت جرمن بین حکومتی کنسلٹیشن کے لئے 2مئی 2022میں برلن کے وزیراعظم کے دورے کے دوران ہوئی تھی۔ اس کے بعد وزیراعظم نے جرمنی میں شلوس الامو کے دورے کے دوران چانسلر اولاف شولز کی دعوت پرجی -7سربراہ کانفرنس میں پارٹنرملک کی حیثیت سے جرمنی کے چانسلرکے ساتھ میٹنگ کی تھی ۔دونوں لیڈروں نے ہندوستان اورجرمنی کے درمیان باہمی تعاون کے امورپروسیع ترتبادلہ خیال کیا۔ جو آئی جی سی کے دوران وزیراعظم اور چانسلرکی جانب سے پائیداراورآلودگی سے پاک ترقی سے متعلق شراکت داری کے سمجھوتے پردستخط کے ساتھ ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے ۔انھوں نے دفاع اورسکیورٹی ، مائگریشن اورموبلٹی کے علاوہ بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں تعاون کو مزید بڑھانے اورتجارت اورسرمایہ کاری کو وسعت دینے پربھی اتفاق کیا۔ دونو ں لیڈروں نے جی -20اوراقوام متحدہ سمیت کثیرجہتی فورموں میں تعاون اورتال میل بڑھانے پربھی اتفاق کیا
ملی۔