قومی کمیشن برائے خواتین نے کل ڈیجیٹل شکتی مہم کے چوتھے مرحلے کا آغاز کیا، جو کہ ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے اور سائبر اسپیس میں خواتین اور لڑکیوں کو ہنر مند بنانے سے متعلق ایک ملک گیر مہم ہے۔ خواتین اور لڑکیوں کے لیے آن لائن محفوظ جگہیں بنانے کے اپنے عزم کے مطابق، ڈیجیٹل شکتی 4.0 خواتین کو ڈیجیٹل طور پر ہنر مند بنانے اور آن لائن کسی بھی غیر قانونی/ نامناسب سرگرمی کے خلاف کھڑے ہونے کے لیے آگاہ کرنے پر مرکوز ہے۔ کمیشن نے اسے سائبر پیس فاؤنڈیشن اور میٹا کے تعاون سے شروع کیا۔سامعین سے خطاب کرتے ہوئے قو می کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن محترمہ ریکھا شرما نے ملک بھر میں خواتین کو ہر شعبے میں بااختیار بنانے کے لیے کمیشن کی مسلسل کوششوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا، "یہ نیا مرحلہ خواتین کے لیے محفوظ سائبر اسپیس کو یقینی بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ ڈیجیٹل شکتی خواتین اور لڑکیوں کو اپنے فائدے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے اور خود کو آن لائن محفوظ رکھنے کی تربیت دے کر ان کی ڈیجیٹل شرکت کو تیز کر رہی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ پراجیکٹ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف سائبر تشدد سے لڑنے اور ان کے لیے انٹرنیٹ کو محفوظ جگہ بنانے کے بڑے مقصد کے لیے اپنا تعاون جاری رکھے گا۔ غور طلب ہے کہڈیجیٹل شکتی کا آغاز جون 2018 میں ملک بھر کی خواتین کی ڈیجیٹل محاذ پر بیداری کی سطح کو بڑھانے، لچک پیدا کرنے اور سائبر کرائم سے موثر ترین طریقوں سے لڑنے میں مدد کرنے کے لیے کیا گیا۔ اس پروجیکٹ کے ذریعے، ہندوستان بھر میں 3 لاکھ سے زیادہ خواتین کو سائبر سیفٹی کے نکات اور چالوں، رپورٹنگ اور ازالے کے طریقہ کار، ڈیٹا کی رازداری اور ان کے فوائد کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال سے آگاہ کیا گیا ہے۔پروگرام کے تیسرے مرحلے کا آغاز مارچ 2021 میں لیفٹیننٹ گورنر شری رادھا کرشنا ماتھر اور جمیانگ تسیرنگ نامگیال، ایم پی، لداخ کی موجودگی میں این سی ڈبلیو کی چیئرپرسن کے ذریعہ لیہہ میں آغاز کے ساتھ کیا گیا تھا۔ تیسرے مرحلے میں پراجیکٹ کے تحت ایک ریسورس سنٹر بھی تیار کیا گیا تھا تاکہ کسی خاتون کو سائبر کرائم کا سامنا ہونے کی صورت میں رپورٹنگ کے تمام طریقوں کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں۔