بنگلورو، 19شہر بنگلورو میں ووٹروں کا ڈاٹا غیر قانونی طریقہ سے حاصل کرنے والے ایک این جی او چیلومے کے خلاف کانگریس کی طرف سے شہر کے پولس کمشنر پرتاپ ریڈی سے شکایت کے بعد اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہر بنگلورو کی ووٹر لسٹوں سے ووٹروں کے ناموں کے اخراج کے پیچھے اسی ادارے کا ہاتھ ہے -شہر بنگلورو کے متعدد اسمبلی حلقوں میں ہزاروں کی تعداد میں ووٹروں کے ناموں کے اخراج سے ان شبہات کو اور زیادہ پختگی مل گئی ہے کہ بی بی ایم پی اور حکومت کے چند اعلیٰ حکام کی ملی بھگت سے شہر بھر کی ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کی گئی – شہر بنگلورو کے 91لاکھ سے زیادہ ووٹروں میں سے تقریباً7لاکھ ووٹروں کے ناموں کو خارج کر دیا گیا ہے- ایک اندازے کے مطابق شہر بنگلوروکے ہر حلقہ میں اوسطاً 20ہزار ووٹروں کے نام نکالے گئے ہیں – ووٹر لسٹوں کے نئے مسودے کا جائزہ لینے کے بعد یہ سامنے آیا ہے کہ گزشتہ تین مہینوں کے دوران چیلومے نامی ادارے کی طرف سے ووٹروں میں بیداری لانے کے بہانے سے جس طرح ووٹروں کا انفرادی ڈاٹا اپنے ہی ایک سافٹ ویر میں فیڈکیا گیا اس کے سامنے آنے کے بعد کہا جا رہا ہے کہ ڈجیٹل سمیکشا نامی موبائیل ایپ کے ذریعے چیلومے کے کارکنوں نے گھر گھر جاکر جو تفصیلات یکجا کی ہیں انہیں کی بنیاد پر ووٹروں کے نام فہرستوں سے ہٹا ئے گئے ہیں،یہ الزام ہے کہ ووٹر لسٹوں سے جو نام ہٹے ہیں ان میں سے 99فیصد کا تعلق اقلیتی او ر دلت طبقات سے ہے- ان میں سے بھی سب سے زیادہ مسلمان ووٹروں کے ناموں کو فہرست سے ہٹا یا گیا ہے- کثیر مسلم آبادی والے اسمبلی حلقوں میں ایک ایک بوتھ سے جہاں اوسطاً ایک ہزار ووٹ ہو تے ہیں 150تا 200ووٹروں کے نام خارج کئے گئے ہیں – ناموں کو خارج کرتے وقت یہ بتایا گیا ہے کہ یہ ووٹرس یاتو منتقل ہو چکے ہیں یا مر چکے ہیں جبکہ جن کو منتقل قرا ر دیا گیا ہے وہ اب بھی اسی گھر میں موجود ہیں جس پتہ پر ان کا نام ووٹر لسٹ کے حساب سے درج ہے ۔