مشہور و معروف فوڈ چین میکڈونلڈ نے مسلم ممالک میں ہونے والے بائیکاٹ سے پریشان ہو کر اسرائیل میں اسرئیلی کمپنی سے اپنے تمام تر شئیر خریدنے کی تیاری کر لی۔
خبر ایجنسی کے مطابق 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل کی غزہ کے لوگوں کے کھلے عام قتل کے بعد دنیا بھر کے مسلم ممالک نے متعدد اسرائیلی پراڈکٹ کا بائیکاٹ کیا تھا، جس میں مشہور فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز بھی شامل ہے، صارفین کی جانب سے بائیکاٹ مہم سے ان کے کاروبار پر ’معنی خیز‘ اثر پڑا ہے۔اس کے علاوہ کمپنی ایلونیل کی جانب سے صیہونی افواج کو غزہ جنگ کے دوران فری میلز مہیا کرنے کے سبب بھی مشرقِ وسطی میں امریکی ریسٹورنٹ کو بائیکاٹ کا سامنا تھا اور فروخت میں بھی کمی واقع ہو ئی تھی۔رپورٹ کے مطابق ملائشیا اور انڈونیشیا میں بائیکاٹ کی وجہ سے ریسٹورنٹس کی سیلز میں نمایاں کمی ہوئیم جبکہ جرمنی نے رواں سال جنوری میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنا پہلا سی ماہی سیلز ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
جنوری میں بھی سی ای او کرس کیمپزنسکی نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا ’جنگ اور اس سے منسلک غلط معلومات کی وجہ سے مشرق وسطیٰ اور خطے سے باہر کی کئی مارکیٹیں معنی خیز کاروباری اثرات کا سامنا کر رہی ہیں جو میکڈونلڈز جیسے برانڈز کو متاثر کر رہی ہیں۔‘
تاہم اب مکڈونلڈز نے اپنا 30 سال پرانا اسرائیلی فرنچائز ایلونیل لمٹیڈ سے واپس خریدنے کا فیصلہ کیا ہے، حصص گرنے کے بعد امریکی ریسٹورنٹ اسرائیلی فرنچائز سے دو سو پچیس ریسٹورنٹس کو خریدے گا جس سے 5 ہزار سے زائد افراد کا روزگار وابستہ ہے، کمپنیوں نے لین دین کی شرائط کو ظاہر نہیں کیا۔