نئی دہلی،سماج نیوز سروس: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اروندر سنگھ لولی کی قیادت میںلوک سبھا کی سات نشستوں پر انتخابی مہم کو تیز کرنے کے لیے ایک نیا خاکہ تیار کرنے پر تبادلہ خیال کرنے اور ایک نیا خاکہ تیار کرنے کے لیے سینئر رہنماؤں کی ایک اہم میٹنگ ہوئی۔ معلوم ہوا ہے کہ انڈیا الائنس کے معاہدے کے تحت کانگریس چاندنی چوک، شمال مشرقی اور شمال مغربی دہلی سے الیکشن لڑ رہی ہے۔ میٹنگ میں تینوں لوک سبھا سیٹوں پر کانگریس کارکنوں کو ذمہ داری سونپی گئی۔اس میٹنگ میں دہلی حکومت کے سابق وزیر ہارون یوسف، راجکمار چوہان، سابق ایم ایل اے انیل بھاردواج، کارپوریشن انچارج جتیندر کمار کوچر اور سینئر لیڈر چتر سنگھ موجود تھے۔ اروندر سنگھ لولی نے کہا کہ جہاں لوگ گزشتہ 10 سالوں سے آمریت کے ماحول سے پریشان ہیں ۔وہیں ریکارڈ توڑ بے روزگاری اور بڑھتی ہوئی مہنگائی سے لوگ زیادہ پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جانتی ہے کہ اس نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا، اس لیے بی جے پی ہر پانچ سال بعد اپنے لوک سبھا امیدواروں کو تبدیل کرتی ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ نے کوئی کام نہیں کیا جس کی وجہ سے دہلی کے 7 میں سے 6 امیدوار بدل چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جانتی ہے کہ موجودہ لوک سبھا انتخابات میں عوام انہیں مسترد کر رہے ہیں، جس کا ثبوت یہ ہے کہ بی جے پی کے جلسوں میں زیادہ تر کرسیاں خالی پڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے عوام کو مایوس کیا ہے۔ بی جے پی کے ممبران اسمبلی اپنے پورے دور میں غیر حاضر رہے۔ اروندر سنگھ لولی نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہندوستانی اتحاد کے اتحادیوں کے ساتھ دہلی کی تمام سات سیٹوں پر مشترکہ انتخابی مہم چلائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام تبدیلی چاہتے ہیں اور وہ ہر لوک سبھا کے ہر بوتھ، گلی، محلے اور کونے پر لوگوں سے رابطہ کرنے کا منصوبہ تیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکمرانی سے پریشان لوگ اب کانگریس کی طرف دیکھ رہے ہیں، مرکز میں حکومت بنانے کے بعد کانگریس ریکارڈ توڑ دے گی اور بے روزگاری اور مہنگائی جیسے نچلے اور متوسط طبقے کے مسائل کو حل کرے گی۔ اروندر سنگھ لولی نے کہا کہ ریکارڈ توڑ مہنگائی، بے روزگاری، بھوک اور معاشی بحران سے نبرد آزما لوگ اب تبدیلی چاہتے ہیں۔ جھوٹے وعدے اور بیانات دینے والی بی جے پی اپنے جھوٹ کا بھرم پورے ملک میں پھیلانا چاہتی ہے، جبکہ وہ حقیقت کو جانتی ہے۔ اسی وجہ سے وہ سرکاری اداروں پر ناجائز تجاوزات کر رہے ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق کام کر رہے ہیں تاکہ اپوزیشن جماعتوں کو مایوس اور ہراساں کیا جا سکے۔