سید پرویز قیصر
راجستھان ر ائلزکے خلاف حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹر نیشنل اسٹیڈیم ،اپل میں کھیلے گئے میچ میں سن رائزرس حیدرآباد نے ایک رن سے جیت اپنے نام کی جو اس کی انڈین پریمیر لیگ میں رنوں کے حساب سے سب سے چھوٹی جیت تھی۔ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے سن رائزرس حیدرآباد نے مقررہ0 2 اوور میں تین وکٹ پر 201 رن بنائے تھے۔ راجستھان رائلز نے مقررہ0 2 اوور میں سات وکٹ پر200 رن بنائے تھے جسکی وجہ سے اسے ایک رن سے شکست ہوئی۔
آخری اوور میں راجستھان رائلز کو 13رن درکار تھے۔بھونیشور کمار کو آخری اوور کرانے کا موقع ملا تھا۔ رومن پاول نے پہلی تین بالوں پر ایک چوکے کی مدد سے سات رن بنائے تھے ۔ آخری تین بالوں پر چھ رن درکار تھے۔ پانچویں اور چھٹی بالوں پر دو۔دو رن بنانے کے بعد آخری بال پر میچ ٹائی کرنے کے لئے دو اور جیت کے لئے ایک رن چاہئے تھا۔ بھونیشور کمار کی فل ٹاس پر رومن پاول ایل بی ڈبلیو ہوگئے جسکی وجہ سے انکی ٹیم کو ایک رن سے شکست ہوئی۔
اس سے پہلے سن رائزرس کی سب سے چھوٹی جیت دو رن کی تھی۔پنجاب کنگس کے خلاف مولان پور میں 9 اپریل 2024کھیلے گئے میچ میں سن رائزرس حیدرآباد نے دو رن سے جیت اپنے نام کی تھی۔ سن رائزرس حیدرآباد نے ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بلے بازی کرتے ہوئے مقررہ20 اوور میں نو وکٹ پر 182 رن بنائے تھے۔ پنجاب کنگس نے مقررہ20 اوور میں چھ وکٹ پر 180 رن بنائے تھے جسکی وجہ سے اسے اپنے گھر پر دو رن سے شکست ہوئی۔
آخری اوور میں پنجاب کنگس کو 29 رن کی ضرورت تھی اور لگ ایسا رہا تھا کہ وہ کم از کم پندرہ رن سے میچ ہارے گی مگر آشوتوش شرما نے آخری اوور میں شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہار کا فرق صرف دو رن کردیا۔ تیز بالر جے دیو اوند کٹ کو آخری اوور کرانے کے لئے بلایا گیا تھا جنہوں نے اپنے پہلے تین اوور میں23 رن دیئے تھے۔ آخری اوور کی پہلی بال پرآشوتوش شرما نے ڈیپ مڈ وکٹ کی جانب شاندار چوکا لگاکرتماشائیوں کو جھومنے پر مجبور کردیا۔ دوسری بال وائیڈ قرار دی گئی جب یہ بال دوبارہ کرائی گئی تو بھر وائیڈہوگئی۔دوسری بال پر بھی آشوتوش شرما نے شاندار چھکا جڑا ۔ اس مرتبہ انہوں نے لانگ آف باونڈری کی جانب یہ چھکا مارا تھا۔ تیسری بال پر دو رن بنے جبکہ چوتھی بال پر بھی دو ہی رن بنائے گئے۔ پانچویں بال وائیڈ تھی جب یہ دوبارہ پھیکی گئی تو اس پر ایک رن بنا۔ آخری بال پر نو رن درکار تھے جو ناممکن کام تھا۔ ششانک سنگھ نے آخری بال پرلانگ آف دی جانب شارت کھیل کر چھ رن حاصل کئے اور اپنی ٹیم کی شکست دو رن کردی۔
اس سیزن سے پہلے سن رائزرس حیدرآباد کی انڈین پریمیر لیگ میں رنوں کے حساب سے سب سے چھوٹی جیت تین رن کی تھی جو اس نے ممبئی انڈینس کے خلاف ممبئی کے وانکھڑے اسٹیڈیم میں17 مئی 2022 کو ہوئے میچ میں حاصل کی تھی۔ اس میچ میں سن رائزرس حیدرآباد نے ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بلے بازی کرتے ہوئے مقررہ20 اوور میں چھ وکٹ پر193 رن بنائے تھے جس کے جواب میں ممبئی انڈینس نے مققررہ 20اوور میں سات وکٹ پر190رن بنائے تھے۔آخری اوور میں ممبئی انڈینس کو 19 رن درکار تھے جو ایک مشکل کام تھا مگر ناممکن نہیں تھا۔ فضل الحق فاروقی کو آخری اوور کرانے کیلئے بلایا گیا تھا جنہوں نے اپنے پہلے تین اوور میں16 رن دیئے تھے۔ رمندیپ کو آخری اوور کی پہلی بال کا سامنا کرنا تھا۔ یہ بال وائیڈ قرار دی گئی جب اس کو دوبارہ ڈالا گیا تو اس پر کوئی رن نہیں بنا۔ دوسری اور تیسری بال پر دو۔دو رن بنے۔ چوتھی بال پر رمندیپ سنگھ نے ایک شاندار چوکا لگایا جبکہ پانچویں بال پر کوئی رن نہیں بنا۔ آخری بال پر دس رن درکار تھے۔ رمندیپ سنگھ نے آخری بال کو مڈ وکٹ باونڈری کے اوپر کھیلا اور چھ رن حاصل کئے۔
انڈین پریمیر لیگ میں اس سے پہلے بھی راجستھان رائلز ایک رن سے ہارچکی ہے۔ دہلی کیپٹلس کے خلاف دہلی میں29 اپریل2012 کو اسے ایک رن سے شکست ہوئی تھی۔ انڈین پریمیر لیگ میں ابھی تک ایسا چودہ مرتبہ ہوا ہے جب کسی میچ میں فیصلہ ایک رن سے ہوا ہے۔
فیصل فیچرس