اگرتلہ، تریپورہ میں آئندہ برس فروری میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کیلئے تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ ریاست کے سینئر ڈپٹی الیکشن کمشنر نتیش کمار ویاس اور ڈپٹی الیکشن کمشنر آر کے گپتا نے بدھ کو کئی دور کی جائزہ میٹنگیں کیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کا ایک وفد انتخابات سے قبل ریاست کی صورتحال کا جائزہ لینے اور ریاست کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے منگل کو ریاست کے دو روزہ دورے پر اگرتلہ پہنچا۔ وفد نے ریاست میں اپنی آمد کے فوراً بعد تمام آٹھ اضلاع کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس اور سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ میٹنگ کی۔ الیکشن کمیشن کے وفد کے اراکین نے صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کرن گیتے کے ساتھ ایک الگ میٹنگ کی۔ وہ ریاست میں انتخابات سے متعلق تیاریوں کی نگرانی کریں گے اور ریاست کی سیاسی صورتحال کے بارے میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے رائے لیں گے ۔اسٹیٹ الیکشن اتھارٹی نے پہلے ہی ووٹر لسٹ جاری کر دی ہے اور اب بوتھ کی سطح پر ووٹروں کے ناموں کی درستگی، اضافہ اور حذف کرنے کا کام کیا جا رہا ہے ۔الیکشن کمیشن پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ حتمی ووٹر لسٹ 05 جنوری 2023 کو جاری کی جائے گی، جس کی بنیاد پر 60 رکنی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان جنوری کے دوسرے ہفتے میں کیا جائے گا۔ریاستی حکام کے مطابق، الیکشن کمیشن نے ریاستی حکومت کو وقت پر انتخابات کرانے کے اپنے ارادے سے آگاہ کر دیا ہے ، جب کہ اپوزیشن کانگریس اور ہندوستانی مارکسی کمیونسٹ کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی ایم ) نے بھی کئی مواقع پر ای سی آئی سے ملاقات کی ہے ، جس میں آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور پرامن انتخابات کا مطالبہ کیا ہے ۔ الیکشن کمیشن کا فل بنچ دسمبر کے آخر میں ریاست کا دورہ کرے گا اور انتخابی شیڈول کا اعلان کرنے سے پہلے سیاسی جماعتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں کرے گا۔سی پی آئی (ایم) نے الیکشن کمیشن کو پہلے ہی بتا دیا ہے کہ رجسٹرڈ موٹرسائیکلوں کی ایک بڑی تعداد اتر پردیش سے تریپورہ پہنچی ہے ، جس کا استعمال بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے کارکنان گزشتہ تمام انتخابات کی طرح آئندہ انتخابات میں مبینہ طور پر تشدد پھیلانے کیلئے کر سکتے ہیں۔کانگریس نے الیکشن کمیشن سے پرامن انتخابات کرانے کیلئے اقدامات کرنے اور ٹھوس کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، کیونکہ اس کا الزام ہے کہ 2018 میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ریاست میں کوئی بھی انتخاب آزادانہ اور منصفانہ نہیں ہوا ہے ۔ کانگریس کے ایم ایل اے سدیپ رائے برمن نے الزام لگایا کہ بی جے پی کارکنوں نے لوک سبھا انتخابات، پنچایتی انتخابات اور ضمنی انتخابات میں تشدد کے ذریعے ووٹ حاصل کیے ، لیکن پولس خاموش تماشائی بنی رہی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ووٹروں کی بڑی تعداد کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔