مرادآباد(ناظم منصوری): ڈےنگو ملیریا وائرل فلو اور موسمی بیماریوں کے حملہ سے ابھی لوگ پوری طرح محفوظ نہیں ہو پائے تھے کہ اب خون میں آلودگی کی نئی بیماری سیمٹیما نے دستک دے دی ہے۔ اس بیماری میں وائرس کا خون میں تیزی سے اثر پھیلتا ہے اور اگر صحیح وقت پر مناسب علاج نہ ہو تو سیسک یا اے ڈی آر ایس میں تبدیلی ہوجانے سے مریض کی موت بھی ہوجاتی ہے۔ محکمہ صحت کے ذمہ داروں کی رپورٹ کے مطابق تھانہ کندرکی کے سناری گاوں کے ساکن ۲۳سالہ وریندر سنگھ اور پیتل بستی علاقہ کی ۹۱سالہ شیلو کی موت اسی بیماری سے ہوئی ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس بیماری میں مریض کے جگر پر سوجن آجاتی ہے اور اینٹریم تیزی سے بہنے لگتا ہے۔ سانس کی نالی پھیپھڑوں اور دیگر اعضاءپر بھی سوجن آنے لگتی ہے جانچ میں ڈینگو کی تصدیق نہیں ہوئی ہے مگر خون میں پلیٹیٹس تیزی سے گھٹنے لگتی ہیں اور کمزوری حد سے زیاہ بڑھنے پر مریض کی موت ہو جاتی ہے۔ معالجین اس کا سامنا کرنے کے لئے اینٹی واٹک دواوں کا استعمال کر رہے ہیں۔