نئی دہلی(پریس ریلیز،سماج نیوز سروس) کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ذریعہ شمال مغربی دہلی کے منگول پوری حلقہ میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ٹاؤن ہال پروگرام میں خواتین کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ، مہالکشمی اسکیم پر توسیع کی جس میں خواتین کے انصاف کے تحت 5 ضمانتیں شامل ہیں۔ انھوں نے کانگریس پارٹی کے نیا سنکلپ پاترا سے بات چیت کی اور تقریب میں موجود خواتین کے سوالات سننے کے بعد انہیں مستقبل میں ملنے والی سہولیات کے بارے میں بھی بتایا۔اس دوران خواتین میں راہل گاندھی کے تئیں محبت اور اعتماد دیکھا گیا۔اس سے قبل راہل گاندھی نے دہلی میں عام لوگوں کے درمیان میٹرو میں سفر کیا اور سب کے مسائل سنے۔ ٹاؤن ہال پروگرام میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے علاوہ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو، دہلی کے انچارج جنرل سکریٹری شری دیپک بابریہ، نارتھ ویسٹ دہلی سے انڈیا الائنس کے امیدوار ڈاکٹر ادت راج بھی موجود تھے۔ خواتین کے ساتھ بات چیت کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ آج ہر جگہ پسماندہ طبقات، قبائلیوں، دلتوں اور اقلیتوں کی بات کی جاتی ہے لیکن کوئی بھی خواتین کی بات نہیں کرتا۔ میں یہاں آپ کے بارے میں، آپ کے ساتھ، آپ کے بارے میں بات کرنے آیا ہوں۔ یہ وہ وقت ہے جب مرد اور عورت دونوں کھیتوں میں کام کرتے ہیں، بطور مزدور، کمپنیوں، کال سیٹرز اور دیگر شعبوں میں۔ بڑے شہروں میں کمپنیوں میں خواتین اور مردوں کو پیسے کا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا لیکن جب دونوں کام کرکے شام کو گھر آتے ہیں تو خواتین کی دوسری شفٹ شروع ہوجاتی ہے، کھانا پکانا، بچوں کی دیکھ بھال، خواتین کو مستقبل کی فکر ہوتی جیسے خاندان کی فکر، پیسے کی بچت وغیرہ۔ انہوں نے کہا کہ مرد 8 گھنٹے کام کرتے ہیں جبکہ خواتین 16 گھنٹے کام کرتی ہیں۔ ہم آپ کے لیے 8 گھنٹے اضافی کام کرنے کی اسکیم لے کر آئے ہیں، اس جس کا نام ہے مہالکشمی اسکیم۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم عورت کو 1000 روپے اور مرد کو 1000 روپے دیں تو زیادہ تر مرد فوراً خرچ کر دیں گے۔ لیکن خاتون 1000 روپے صرف اپنے بچوں کی تعلیم اور مستقبل کے لیے بچانے کی نیت سے خرچ کرے گی۔ عورتیں پیسے بچانے کو مردوں سے بہتر سوچتی ہیں۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ مہالکشمی یوجنا کے تحت حکومت 5 جولائی کو ہندوستان میں خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے والی خواتین کے کھاتوں میں 8500 روپے ماہانہ یا ایک لاکھ روپے سالانہ بھیجے گی۔ یہ سلسلہ ہر ماہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک خاندان خط افلاس سے اوپر نہیں آجاتا۔ خواتین خاندان کو مالی طور پر قابل بنا سکتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خواتین کی دور اندیشانہ سوچ، مالی تحفظ کے لیے بہتر کام کرنا خاندان کو فائدہ پہنچاتا ہے اور اسے مالی طور پر مضبوط بناتا ہے۔اسی لیے ہم آپ کے لیے یہ مہالکشمی یوجنا لائے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ دوسرا منصوبہ خواتین کے ریزرویشن کا ہے۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں خواتین کے ریزرویشن کو پاس کرنے کے بعد ہم اسے 10 سال میں لاگو کریں گے، اس کے لیے سروے بھی کرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کو لوک سبھا، اسمبلی، سرکاری ملازمتوں، پبلک سیکٹر، ہسپتالوں، تعلیمی اداروں، نجی اداروں میں 50 فیصد نوکریاں دیں گے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ جب تک ہم سیاست، کارپوریٹ، پبلک سیکٹر، عدالتی نظام سمیت ملک بھر کی خواتین کو شرکت فراہم نہیں کریں گے، ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ ہم آپ کے لیے 50 فیصد حصہ لینے کا عمل شروع کرنے جا رہے ہیں۔ یہاں منریگا کام نہیں کرتی ہے لیکن مزدوروں کی اجرت 250 روپے کے بجائے 400 روپے ہونے جا رہی ہے اور آشا اور آنگن واڑی کارکنوں کی آمدنی دوگنی ہونے جا رہی ہے۔ ا س دوران راہل گاندھی نے خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ خواتین ایم ایل اے، ایم پی اور وزیر بنیں اور جب تک خواتین ایم ایل اے اور ایم پی نہیں بنیں گی، آپ کی آواز اوپر تک نہیں پہنچے گی۔ آپ کو پنچایت میں پردھانی کے طور پر جگہ ملی، ہم آپ کو لوک سبھا، راجیہ سبھا، اسمبلی میں بھیجیں گے۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہر شعبے میں 50 فیصد خواتین ہوں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ میں جانتا ہوں کہ آپ کی آواز کو دبایا گیا ہے، آپ کو گھر میں، معاشرے میں، سڑکوں پر ڈرایا جاتا ہے۔ اس کو تبدیل کرنے کا واحد طریقہ خواتین کی شرکت ہے۔ ہمارے 50 فیصد منصوبے پر عمل درآمد کے بعد خواتین ہر جگہ اور ہر شعبے میں نظر آئیں گی۔ آج قبائلی، پسماندہ، دلت اور اقلیتی طبقے کی 90 فیصد آبادی غربت کا شکار ہے۔