اگرتلہ، تریپورہ میں اسمبلی انتخابات سے صرف دو ماہ قبل امن و امان کی صورت حال تیزی سے بگڑتی جا رہی ہے کیونکہ اپوزیشن جماعتوں نے پوری ریاست میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے خلاف جوابی کارروائی کی جس سے کشیدگی مزید بڑھ گئی۔اطلاعات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم)، ٹپرا موتھا اور کانگریس نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران جنوبی تریپورہ، گومتی، سپاہیجالا اور کھوئی اضلاع میں بی جے پی کے رہنماؤں اور کارکنوں پر حملے شروع کیے ہیں۔ یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب اپوزیشن جماعتوں کو اپنی سیاسی سرگرمیوں میں رکاوٹوں کا سامنا ہے ۔پولس نے بتایا کہ بی جے پی کے آدیواسی مورچہ کے جنرل سکریٹری ڈیوڈ دیو ورما پر جمعرات کو سپاہیجالا ضلع کے سوتارامورا علاقے میں مبینہ طور پر ٹپرا-موتھا کارکنوں نے حملہ کیا۔ یہ حملہ بی جے پی کے ایک پروگرام کے دوران ہوا۔ جس جگہ مسٹر دیو ورما پر حملہ ہوا وہ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ جشنو دیو ورما کے اسمبلی حلقہ میں آتا ہے ۔پولس کے مطابق مسٹر ڈیوڈ اور ان کی ٹیم پر حملہ کھوئی میں بی جے پی کارکنوں پر سی پی آئی (ایم) کے کارکنوں کے حملے سے ایک دن پہلے ہوا، جس میں کم از کم 12 بی جے پی کارکن شدید زخمی ہوئے تھے ۔ حال ہی میں جنوبی تریپورہ کے بیلونیا، گومتی کے ککرابن، سیپاہیجالا کے سونامورا، دھلائی ضلع کے کمال پور اور گنڈاچیرا میں بی جے پی کے کارکنوں کو اسی طرح کے حملوں کا سامنا کرنا پڑا، جس میں اپوزیشن جماعتوں نے بی جے پی کے ‘حملے کے خلاف احتجاج کیا۔