اسرائیل:اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپید نے تصدیق کی ہے کہ تل ابیب کا دھماکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت سکیورٹی فراہم نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جانتی ہے کہ کس طرح ایک موثر حکومت تشکیل دی جائے جو اسرائیل کی سلامتی اور طاقت کو بحال کرے۔
لاپید نے "ایکس” پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ تل ابیب میں ڈرون کا حملہ اس بات کا مزید ثبوت ہے کہ یہ حکومت اسرائیل کے شہریوں کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی اور جو بھی شمال اور جنوب میں ڈیٹرنس کھو دیتا ہے وہ تل ابیب کے دل میں بھی اسے کھو دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی پالیسیاں نہیں ہیں اور کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ان کے تمام منصوبے اور بات چیت اپنے لیے ہیں، انہیں رخصت ہو جانا چاہیے۔ ہم جانتے ہیں کہ ایک موثر حکومت کیسے بنائی جائے جو اسرائیل کی سلامتی اور طاقت کو بحال کرے۔
یاد رہے یمن میں حوثی گروپ نے تل ابیب کو نشانہ بنانے کے لیے فوجی آپریشن کا اعلان کیا ہے۔ حوثی فوجی ترجمان نے ایکس پلیٹ فارم پر کہا کہ اس گروپ نے تل ابیب کو ڈرون سے نشانہ بنایا ہے اور غزہ جنگ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل کو نشانہ بناتے رہیں گے۔
یاد رہے ریڈ کراس کے متوازی اسرائیلی ایمبولینس سروس میگن ڈیوڈ سروس کے ترجمان زکی ہیلر نے جمعہ کی صبح اعلان کیا کہ دھماکہ تل ابیب میں رات کے وقت ہوا۔ ایجنسی فرانس پریس کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ اس کی وجہ سے ایک شخص کی موت اور دیگر زخمی ہوئے۔
زکی ہیلر نے مزید کہا کہ پولیس نے اب تک 7 افراد کے معمولی زخمی ہونے کا بتایا ہے لیکن خاص طور پر ان لوگوں کے بارے میں بھی فکر مندی ہے جو صدمے کی حالت میں چلے گئے تھے۔ پولیس کے ترجمان ڈین ایلسڈن نے کہا ہے کہ عمارت میں ایک لاش ملی ہے جس پر زخموں کے نشانات تھے۔ اسے دھماکے سے نقصان پہنچا تھا۔