دوحہ :غزہ کے ایک اور سکول پر بد ترین اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں لگ بھگ ایک سو فلسطینیوں کے ہلاک ہونے کے اندوہناک واقعے کی قطر نے تحقیقات کرانے کا مطلبہ کیا ہے۔ واضح رہے قطر اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کرانے والے اہم ترین ملکوں میں اسے ایک ہے اور پچھلے دس ماہ سےجنگ رکوانے کے لیے کوشاں ہے۔
ہفتے کے روز قطر نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں سکول پر بمباری کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سکول میں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے، جنہیں اسرائیلی فوج نے بمباری کر کے تقریباً ایک سو کی تعداد میں ہلاک کر دیا ہے۔قطر کی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہ خلیج امارات کی مطالبے کی تجدید کرتی ہے کہ فوری طور پر تحقیقات کرائی جائیں۔ نیز اقوام متحدہ کے تحقیق کاروں کو اس میں شامل کیا جائے جو غیر جانبداری کے ساتھ تحقیقات کریں کہ قابض اسرائیلی فوج سکولوں اور بے گھر فلسطینیوں کے لیے بطور شیلٹر کام آنے والی دوسری جگہوں کو کیوں نشانہ بنا رہی ہے۔
قطری وزارت خارجہ کا یہ بیان ہفتے کے روز سامنے آیا ہے۔ تاہم اس میں ایسا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ 15 اگست کو جنگ بندی کے لیے ہونے والے مذاکرا ت پر بھی اس اندوہناک واقعے کے کوئی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں یا نہیں۔