افسر علی نعیمی ندوی
بیدر، سمااج نیوز سروس :جماعت اسلامی ہند کرناٹک شعبہ ء خواتین ماہ ستمبر میں ایک ماہی مہم ’’اخلاقی محاسن.. آزادی کے ضامن‘‘کے عنوان سے منائے گی ۔ جو یکم ستمبر سے شروع ہوگی اور 30؍ستمبر پر ختم ہوجائے گی۔ اس ضمن میں بنگلور کے JIHشعبہ خواتین نے پریس سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ حال ہی میں ہم نے ملک عزیز کی آزادی کا 78 واں جشن بڑے جوش و خروش سے منایا ہے، . سوچنے کا مقام یہ ہے کیا ملک کے باشندگان کو حقیقی آزادی میسر ہے؟ سماجی حالات اور معاشرے میں کس حد تک آزادی کا تصور پایا جاتا ہے؟انسانی حقوق کے اعلامیہ کے مطابق آزادی کی تعریف میں یہ بات شامل ہے کہ وہ کسی کے لئے ضرر رساں نہ ہو.ہم دیکھتے ہیں کہ موجودہ معاشرہ بہت سارے مسائل کا شکار ہے.استعماری طاقتوں نے تہذیبی اور معاشی سطح پر انسانوں کی آزادی چھین لی ہے انہیں غلام بنا دیا گیا ہے – معیار زندگی،اور مساوات، گلیمر کے نام پر سرمایہ دارانہ جال میں انہیں پھنسا کر ان کے جسم ہی نہیں بلکہ ذہنوں کو بھی غلام بنا دیا گیا ہے.سرمایہ دارانہ قوتوں کے منصوبوں نے جدید دور کو مساوات اور آزادی کا جھانسہ دے کر گمراہ کیا ہے موبائل، انٹرنیٹ، فیس بک، انسٹاگرام جیسے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے گھروں اور محلوں اور ہر مقام پر بے حیائی عام ہو گئی ہے.آج بڑھتی ہوئی عریانیت، جوا، شراب اور منشیات کی لت، لیو ان ریلیشن شپ، ہم جنس پرستی اور جسم فروشی جیسی برائیاں ایک جانب معاشرے کے گرتے ہوئے اخلاقی معیار کی عکاسی کر رہے ہیں تو دوسری جانب اخلاقی، سماجی اور حیاتیاتی سطح پر بے شمار مسائل پیدا کر دئے ہیں.نوجوان نسل بھٹک رہی ہے خاندان اجڑ رہے ہیں سماج کے حالات تشویشناک ہو گئے ہیں۔ان حالات کے تناظر میں سماج میں بیداری لانے اور اس صورت حال کی اصلاح و بہتری کے لئے کے لیے شعبہء خواتین جماعت اسلامی ہند نے پورے ملک میں ایک ماہ طویل مہم منانے کا عزم کیا ہے ۔یکم ستمبر تا 30 ستمبر 2024 ۔”اخلاقی محاسن.. آزادی کے ضامن” کے موضوع کے تحت منائی جائے گی – اس مہم میں شعبہء خواتین جماعت اسلامی ہند نے اس شعور کو پروان چڑھانے کا عزم کیا ہے کہ عام انسانی زندگی کی خوشگواری خوشحالی اخلاقی ضابطوں کی پاسداری سے ہی ممکن ہے. نوجوان نسل کو آزادی کے غلط تصور سے آگاہ کرنا اور اس سے بچانے کی کوشش کرنا اس مہم کا اہم مقصد ہے – خصوصاً امت مسلمہ میں قرآن و سنت کی روشنی میں اسلام کا صحیح فہم پیدا کرنے اور اپنی زندگیوں کو اس کے مطابق ڈھالنے پر آمادہ کرنا پیش نظر ہے، تاکہ ایک طرف وہ خدا اور رسول کی پسندیدہ طرز زندگی گذار کر سرخرو ہو سکیں اور سماج کے لئے ایک اچھا نمونہ بن سکیں – مہم کے دوران مختلف پروگرامز کا انعقاد ہوگا مثلا بین المذاہب سمپوزیم بعنوان ” مذہب میں اخلاقیات کا تصور” خواتین کے لئے اجتماعات، سکول کالج میں لکچرس، انفرادی ملاقاتیں، سماج کی معروف شخصیات سے انٹرویو، بائٹس لے کر سوشیل میڈیا کے ذریعے عام کئے جائیں گے – تحریری و تقریری مقابلے، پوسٹر ڈیزائینگ،افسانہ نویسی وغیرہ کے انعامی مقابلے ہونگے ۔امت کی نوجوان خواتین میں سورہ النور کا مطالعہ اور اس پر کوئز مقابلے کروائے جائیں گے اس مہم کی تشہیر کے سلسلے میں شعبہء خواتین جماعت اسلامی ہند کرناٹک کی جانب سے ایک پریس کانفرنس بنگلور میں 29 ؍اگست کو بفٹ دارالسلام میں منعقد ہوئی ۔ کرناٹک میں اس مہم کا افتتاح یکم ستمبر کو امیر حلقہ ڈاکٹر محمد سعد بلگامی کی صدارت میں منعقد ہوگا. ریاست کے دیگر شہر، بلگام، بھٹکل، منگلور، اڈپی، کپل، رائچور گلبرگہ وغیرہ میں شعبہء خواتین جماعت اسلامی ہند کرناٹک کی ذمہ دار خواتین میڈیا میں مہم کی تفہیم و تشہیر کے لئے پریس کانفرنس سے خطاب کریں گی۔ یہ پریس نوٹ JIHشعبہ ء خواتین نے جاری کی ہے۔